اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)
ضلع غذر میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے ایک بار پھر تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں راؤشن گاؤں کی پوری آبادی محصور ہو گئی اور درجنوں افراد پھنس گئے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق، تالی داس نالے میں رات گئے دونوں اطراف سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گلگت شندور روڈ مکمل طور پر بند ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے آمدورفت معطل اور اطراف کے گاؤں بھی محصور ہو گئے ہیں۔
وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون نے تصدیق کی ہے کہ سیلاب نے علاقے کو شدید متاثر کیا ہے، تاہم خوش قسمتی سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ راؤشن گاؤں میں کئی افراد کے پھنسنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جنہیں نکالنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ہیلی کاپٹر طلب کر لیا گیا ہے، اور کمانڈر ایف سی این اے کی ہدایت پر ہیلی کاپٹر فوری روانہ بھی کر دیا گیا ہے۔
غذر پولیس کے مطابق، راؤشن گاؤں میں تقریباً 50 افراد محصور ہیں جنہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر غذر نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث رات 3 بجے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا ہے، جس کے بعد پانی جمع ہونے سے مزید آبادیاں ممکنہ کٹاؤ اور سیلابی خطرے کی زد میں آ گئی ہیں۔ تاہم بروقت اطلاع ملنے کے باعث کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور محصور افراد کو نکالنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔