ایرانی صدر کا یو این خطاب: پاکستان، سعودی دفاعی معاہدے کو خوش آئند قرار دیا
اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)
ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حملے نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ سفارتی عمل کے ساتھ دھوکہ دہی کے مترادف ہیں۔ انھوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت پر اسرائیلی حملے کی بھی مذمت کی۔
ایرانی صدر نے کہا کہ جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کے دوران ان کے ملک کو بدترین حملوں کا سامنا کرنا پڑا، جس میں معصوم بچوں اور سائنسدانوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت خطے میں امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ مسلم ممالک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں۔
صدر پزیشکیان نے کہا کہ علاقائی سلامتی طاقت کے زور سے نہیں بلکہ اعتماد، روابط کے فروغ اور کثیر جہتی تعاون سے حاصل کی جا سکتی ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ اسرائیل کے پھیلائے گئے انتشار کا مقابلہ مسلم ممالک کو باہمی تعاون کے ذریعے ہی کرنا ہوگا۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے اسٹریٹیجک دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ یہ قدم مسلم دنیا کے لیے مشترکہ سکیورٹی نظام کی بنیاد بن سکتا ہے اور اس سے سیاسی، سکیورٹی اور دفاعی تعاون مزید گہرا ہوگا۔
جوہری توانائی سے متعلق امریکی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے مسعود پزیشکیان نے کہا کہ ایران نے کبھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی مستقبل میں کرے گا۔ انھوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو غزہ میں فلسطینی نسل کُشی پر “جنگی مجرم” قرار دیا۔
یاد رہے کہ حال ہی میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم شہباز شریف نے “اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے” (SMDA) پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔