اقوام متحدہ میں اسحاق ڈار کا خطاب — پاکستان کا اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ
اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)
پاکستان نے ایک بار پھر فلسطینی عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو جنگی جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ اور مسئلہ فلسطین پر خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ انفرا اسٹرکچر ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے، ایک ملین سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے ساتھ عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ “غزہ انسانیت اور عالمی ضمیر کا قبرستان بن چکا ہے” اور فوری طور پر جنگ بندی کے ساتھ ساتھ ادویات و امدادی سامان کی بلا تعطل ترسیل یقینی بنائی جائے۔
اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ان کے جائز حقوق کے حصول کے لیے ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے دو ریاستی حل پر کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ مختلف ممالک کی جانب سے فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرنا انصاف اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان ان اولین ممالک میں شامل ہے جنہوں نے 1988ء میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔
خطاب کے دوران نائب وزیراعظم نے زور دیا کہ “بیانات کا وقت ختم ہو چکا ہے، اب عمل کی ضرورت ہے۔” ان کے مطابق مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اسی وقت ممکن ہے جب 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہو، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔