اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے ساتھ معدنیات اور ہائیڈروکاربن کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ یہ بیان امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر جاری کیا گیا۔
روبیو نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ مہینوں میں تعلقات میں بہتری آئی ہے، اور وہ “اہم معدنیات، توانائی کے منصوبوں اور کاروباری شراکت داری کو فروغ دینے کے منتظر” ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف تعاون اور تجارت میں شمولیت کو سراہا۔
گزشتہ ماہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پایا تھا، جس کے بارے میں اسلام آباد کا کہنا ہے کہ اس سے ٹیرف کم ہوں گے اور سرمایہ کاری بڑھے گی۔ پاکستان کے وزیرِ تجارت جام کمال کے مطابق، بلوچستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کان کنی کے بڑے منصوبوں میں شراکت داری کی پیشکش کی جائے گی، جس میں لیز گرانٹس جیسی مراعات بھی شامل ہوں گی۔ اس صوبے میں ریکوڈک سمیت دنیا کی سب سے بڑی سونے اور تانبے کی کانیں واقع ہیں، جو بیرک گولڈ کمپنی چلا رہی ہے۔
دہشت گردی کے خلاف تعاون کے حوالے سے امریکا اور پاکستان کے درمیان منگل کو اسلام آباد میں بات چیت ہوئی۔ امریکا نے بلوچستان لبریشن آرمی کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔
تجزیہ کار مائیکل کوگل مین کے مطابق، حالیہ مشترکہ بیان “گذشتہ کئی برسوں میں انسداد دہشت گردی پر دونوں ممالک کے درمیان سب سے مثبت اور جامع اظہار” ہے۔