اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)
قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے اثاثوں کی نیلامی کا عمل 7 اگست (آج) کے لیے مقرر کر دیا ہے، جو اسلام آباد کے سیکٹر G‑6/1 میں واقع نیب راولپنڈی آفس میں ہوگا۔
یہ فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سنایا، جس نے ملک ریاض کی جانب سے دائر درخواستیں مسترد کرتے ہوئے نیب کو نیلامی کا اختیار دیا ۔ اس پر بحریہ ٹاؤن کی جانب سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہے، جس میں عبوری طور پر نیلامی کا عمل روکنے کی استدعا کی گئی ہے
نیب کی لسٹ کردہ جائیدادوں میں راولپنڈی فیز ٹو میں واقع کارپوریٹ آفسز (پلاٹ نمبر D‑7 اور E‑7)، روبایش مارکی اینڈ لان، گارڈن سٹی گالف کورس کے قریب املاک اور بحریہ ٹاؤن اسلام آباد کی دیگر زمینیں شامل ہیں۔
رہائشیوں کو خدشہ ہے کہ اس نیلامی سے نہ صرف ملک ریاض بلکہ لاکھوں بے گناہ لوگ بھی متاثر ہوں گے۔ ایک رہائشی سبحان جنجوعہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ایسے اقدام اگر کسی شخص کے خلاف کیے جائیں تو اس کے اثرات ایک عام شہری پر بھی پڑ سکتے ہیں ۔
اسی دوران، ملک ریاض نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی مالی حالت بہت خراب ہے، اور وہ ثالثی کے عمل میں باوقار واپسی کے لیے تیار ہیں ۔