جرمنی: سفارتخانہ پاکستان، برلن میں بھی یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ایک تقریب کا اہتمام
اردو ٹریبون (برلن ۔ مہوش ظفر برلن) دنیا بھر کی طرح پاکستان بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کی حمایت کیلئے پرعزم ہے۔ عالمی برادری کواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق فوری طور پراس مسئلے کا پرامن حل نکالنا چاہئے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منعقدہ سیمینار کے شرکاء کا خطاب۔
سفارت خانہ پاکستان، برلن نے یوم یکجہتی کشمیرکے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا، جس کا مقصد بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔
اپنے افتتاحی کلمات میں، سفیر ثقلین سیدہ نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کے اپنے عزم پر قائم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کو کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنے وعدے کے حوالے سے زیادہ حساس ہونا چاہیے جو بھارتی ہٹ دھرمی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامی کی وجہ سے گزشتہ 78 سالوں سے شرمندہ تعبیر ہونے کا انتظار کر رہا ہے۔
اس موقع پر صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان کے پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات جناب عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کے ویڈیو پیغامات بھی حاضرین کو سنائے گئے۔ دیگر مقامی مقررین بشمول منظور اعوان، خالد محمود اور امجد صابری نے مقبوضہ وادی کے مظلوم عوام کی اپنے حق خود ارادیت کے منصفانہ مقصد کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
ممتاز کشمیری رہنماؤں بشمول الطاف حسین وانی، شمیم شال، اور علی رضا سید نے(اپنے ویڈیو پیغامات کے ذریعے) بھی مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو خطے اور اس سے باہر پائیدار امن کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے غیر متزلزل حمایت جاری رکھنے پر پاکستانی عوام اور حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
سیمینار کے بعد سفارت خانے میں مقبوضہ کشمیر کے حالات کی عکاسی کرتی ایک تصویر ی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیاتھا۔ شرکاء نے مقبوضہ کشمیر کےلوگوں کی حالت زار کے بارے میں اپنے جذبات کا بھی اظہار کیا۔ اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس ضمن میں آگاہی پیدا کرنے اور عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے جرمنی میں اپنے قریبی حلقوں میں تنازعہ کشمیر کو اجاگر کریں گے۔
تقریب میں کشمیریوں، مقامی جرمنوں، طلباء، سول سوسائٹی کے ارکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔