یونان کیلئے اولمپکس کا میڈل جیت کر لانے والے کھلاڑی کو حاصل انعامات و مراعات

تحریر : خالد مغل، یونان

یہ تو ہم سب ہی جانتے ہیں کہ اولمپک کھیلوں کا آغاز قدیم یونان 776 قبل مسیح اور جدید اولمپکس کا آغاز بھی 1896 میں یونان کی سرزمین سے ہوا۔ دنیا میں آج جہاں کہیں بھی اولمپک مقابلوں کا نعقاد کیا جاتا ہے تو اس کیلئے مشعل کو بھی یونانی سرزمین پر واقع  قدیم اولمپیا گاوں میں ایک شاندار تقریب میں سورج کی شعاوں سے روشن کیا جاتا ہے۔ جس کے بعد وہ مشعل پورے یونان میں اپنا سفر (ٹارچ ریلے)کی صور میں طے کرنے کے بعد مہمان ملک کے سپرد کر دی جاتی ہے جہاں اولمپک مقبلوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

قدیم یونان میں اولمپکس کے مقابلوں میں جیتنے والے کھلاڑیوں کو زیتون کے پتوں کا تاج پہنایا جاتا اور زیتون کے پتوں والی ایک شاخ اس کے ہاتھ میں تھمائی جاتی تھی کیونکہ اس وقت زیتون کے پتوں کو قیم یونان میں فتح کی نشانی اور تقدس کی علامت سمجھا جاتا تھا اور اس طرح ایک فاتح کھلاڑی اپنے آبائی شہر کے لیے ایک بڑا اعزاز ہوتا تھا۔ چھٹی صدی میں اتھینا (ایتھنز) شہر کے سیاستدان سولن (SOLONOS) نے اتھینا کے جیتنے والوں کو مالی طور پر انعام دے کر ایتھلیٹکس کو فروغ دیا۔ اولمپک میں فاتح شخص کو 500 دراخمے دیے جاتے (اس وقت ایک بھیڑ کی قیمت تقریباً ایک دراخمہ تھی)۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اولپمکس مقابلوں میں میڈل جیتنے والوں کو انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (آئی او سی) کی جانب سے کوئی انعامی رقم نہیں دی جاتی ہے۔ اولمپکس کمیٹی کا کہنا ہے کہ اولمپکس گیمز کا ایونٹ بزنس ماڈل کے تحت منعقد نہیں کیا جاتا اور نہ ہی ان گیمز سے منافع کمانا ایونٹ کا مقصد ہوتا ہے، کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو یہ ایونٹ بہت کم گیمز تک محدود ہوکر رہ جاتا۔

آجکل کے دورِ جدید میں اولپمکس میں میڈلز جیتنے والے ایتھلیٹس کو ان کے اپنے ممالک کی حکومتیں، اولمپک کمیٹیاں، ادارے یا افراد انعامات سے نواز سکتی ہیں۔

کیا آپ جنتے ہیں کہ موجودہ دور میں یونان کیلئے اولمپک میڈل جیت کر لانے والے کھلاڑیوں کو کن انعامات یا مراعات سے نوازا جاتا ہے؟

یونان کیلئے گولڈ میڈل جیتنے والے کھلاڑی کو حکومت 90 ہزار یورو، سلور میڈل جیت کر لانے والے کھلاڑی کو 60 ہزار یورو اور کانسی کا میڈل جیت کر لانے والے کھلاڑی کو 50 ہزار یورو انعام کے طور پر دیا جاتا ہے۔

ان میڈلز کو جیت کر لانے والے کھلاڑیوں کے کوچز کو بھی میڈل کے حساب سے 50 فیصد رقم سے نوازا جاتا ہے یعنی اگر کھلاڑی گولڈ میڈل جیتتا ہے اور اسے 90 ہزار یورو ملتے ہیں تو کوچ کو بھی 45 ہزار یورو الگ سے انعام کے طور پر ادا کئے جاتے ہیں۔

ہیلینک اولمپکس کمیٹی بھی متعلقہ کھیل میں گولڈ میڈل جیت کر لانے والے کھلاڑی کی فیڈریشن کو کھلاڑیوں کی حونصلہ افزائی، تربیت و ترقی کیلئے 2 سو لاکھ یورو دیتی ہے۔

یونانی حکومتِ کی جانب سے یونان کیلئے میڈل جیت کر لانے والے کھلاڑی کو افواجِ یونان میں کمیشنڈ آفیسر کی نوکری سے نوازا جاتا ہے اور اسے سول دفاتر میں سرکاری نوکری کی بھی پیشکش کی جاتی ہے۔

یونان کیلئے میڈل جیت کر لانے والے کھلاڑی کو جسمانی تعلیم (فیزیکل ایجوکیشن یونیورسٹی) کی ڈگری کے مساوی اعزازی ڈگری کے حقوق بھی دیئے جاتے ہیں جس کے بعد وہ مخصوص کھیل میں یونانی قوانین کے مطابق کوچنگ کرانے کا بھی اختیار رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ 1912ء میں سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں ہونے والی سمر اولمپکس گیمز میں جیتنے والے کھلاڑیوں کو خالص سونے سے بنے ’گولڈ میڈلز‘ دیے گئے تھے۔

پیرس اولمپکس گیمز میں جیتنے والے کھلاڑیوں کو دیے جانے والے ایک طلائی تمغے کا وزن 523 گرام ہے جس میں 6 گرام خالص سونے کا استعمال کیا گیا ہے اور اس کی قیمت 1027 امریکی ڈالر (تقریباً 2 لاکھ 98 ہزار پاکستانی روپے) ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں