
اسلامی تعاون تنظیم OIC کے ثالثی مرکز کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عمر اے اوسینی نے خطے میں تنازعات کے حل کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان میں بین الاقوامی ثالثی اور مصالحتی مرکز اسلام آباد کا دورہ کیا۔
اردو ٹریبون (اسلام آباد ۔ پاکستان) سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عمر اے اوسینی نے وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ کے ساتھ ملاقات کی جس میں تنازعات کے متبادل حل (اے ڈی آر) کے طریقہ کار کی مظبوطی اور سرحد پار تعاون کو فروغ دینے کی راہیں تلاش کرنے کے موضوع پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر پاکستان میں ترکی کے سفیر نذیر اولو، سیکرٹری قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر اور پروجیکٹ ڈائریکٹر آئی ایم اے سی عائشہ رسول سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پوری دنیا میں تنازعات کے متبادل حل کے نظام کو فروغ دینے میں ڈاکٹر اوسینی کی انتھک کوششوں کو سراہا۔ ملاقات کے دوران اے ڈی آر کی پیچیدگیوں پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ ڈاکٹر اوسینی نے اپنے پاکستان کے دورے کے دوران بین الاقوامی ثالثی اور مصالحتی مرکز کا بھی دورہ کیا۔
اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر عائشہ رسول نے ان کا استقبال کیا اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ معزز مہمان نے بین الاقوامی ثالثی اور مصالحتی مرکز کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر عائشہ رسول نے بتایا کہ ثالثی اور مصالحتی مراکز ایسے ادارے ہیں جو تنازعات کو حل کرنے کے عمل میں مدد کرتے ہیں۔ یہ مراکز مختلف قسم کے خاندانی، تجارتی یا کمیونٹی مسائل میں فریقین کی مدد کر سکتے ہیں اور ان کا مقصد ایک ایسا ماحول فراہم کرنا ہے جہاں فریقین عدالتوں کا رخ کرنے کی بجائے باہمی طور پر بات چیت کریں اور اپنے مسائل کا حل تلاش کریں۔
اس مقصد کے لیے بین الاقوامی ثالثی اور مصالحتی مرکز دن رات محنت کر رہی ہے اور ملکی سطح پر جگہ جگہ مختلف شہروں میں تربیتی ورکشاپس منعقد کر رہی ہے جس میں وکلاء ججز اور سول سوسائٹی کے لوگ شرکت کر رہے ہیں اور اس کے حوصلہ افز نتائج سامنے آرہے ہیں۔
ڈاکٹر آرسینی نے ثالثی مرکز کی کارکردگی کو سراہا اور تنازعات کے حل کے متبادل نظام کے استحکام کے لیے اپنی بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔