ناروے: سابق وزیرِاعظم ارنا سولبرگ نے لسٹھاؤگ حکومت میں وزیر بننے کا عندیہ دے دیا

اردو ٹریبون اوسلو: ناروے کی سابق وزیرِاعظم اور دائیں بازو پارٹی کی سربراہ ارنا سولبرگ نے کہا ہے کہ وہ فریمسکریت پارٹی کی رہنما سیلوی لسٹھاؤگ کی ممکنہ حکومت میں بطور وزیر شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔

ارنا سولبرگ نے کہا، ’’میں یقیناً یہ کر سکتی ہوں۔ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔‘‘ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ وہ آئندہ انتخابات میں اپنی بھرپور کوشش کریں گی اور سیلوی لسٹھاؤگ کو سخت مقابلہ دیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حتمی فیصلہ عوام کا ہوگا، جو اس بات کا تعین کریں گے کہ اسٹورٹنگ (پارلیمنٹ) کیسا نظر آئے گا۔

ارنا سولبرگ نے اپنی ترجیحات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ معیشت کے لیے ایک نیا ماحول فراہم کیا جائے، جس میں خاص طور پر نجی ملکیت پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا جائے۔

انہوں نے کہا، ’’ہم تیل کی معیشت میں تبدیلی کے عمل سے گزر رہے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ناروے ایک ایسا ملک بنے جہاں نئی کمپنیوں کا قیام اور سرمایہ کاری آسان ہو۔‘‘

سولبرگ نے موجودہ حکومت کی بجلی سبسڈی اسکیم کو جاری رکھنے کی حمایت کی لیکن زیادہ قیمت کی حد مقرر کرنے کی مخالفت کی۔
انہوں نے کہا، ’’ہم زیادہ سے زیادہ قیمت کے حق میں نہیں ہیں، لیکن موجودہ بجلی سبسڈی اسکیم کو ہم ایک اچھی حکمت عملی سمجھتے ہیں۔‘‘

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں