ماسکو: روس کے جوہری برف توڑ جہاز، آرکٹک وسائل کی دوڑ میں نیا سنگ میل، “آرکتیکا” بڑا اور طاقتور جوہری برف توڑ جہاز سمندروں میں پہنچ گیا۔

اردو ٹریبون (ویب ڈیسک) روس نے اپنے جوہری برف توڑ جہازوں کے بیڑے میں ایک اور شاہکار کا اضافہ کیا ہے۔ حال ہی میں “آرکتیکا” نامی جہاز کو پانی میں اتارا گیا، جو دنیا کا سب سے بڑا اور طاقتور جوہری برف توڑ جہاز ہے۔ یہ جہاز روس کے تین جدید برف توڑ جہازوں کے منصوبے کا حصہ ہے، جنہیں آرکٹک کے برفیلے اور مشکل راستوں میں کام کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف روس کی اقتصادی ترقی بلکہ آرکٹک وسائل تک رسائی کے لیے بھی اہم ہے۔ روس کے جوہری برف توڑ جہاز نہ صرف آرکٹک وسائل تک رسائی کو ممکن بنا رہے ہیں بلکہ عالمی طاقتوں کے درمیان آرکٹک میں موجودگی کی دوڑ میں روس کی برتری کو بھی مضبوط کر رہے ہیں۔ “آرکتیکا” جیسے جدید جہاز مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور آرکٹک میں روس کے اسٹریٹجک مفادات کے تحفظ کے لیے کلیدی کردار ادا کریں گے۔
آرکٹک کی اسٹریٹجک اہمیت کیا ہے؟
آرکٹک خطہ قدرتی وسائل کی دولت سے مالا مال ہے، جن میں تیل اور گیس کے وسیع ذخائر شامل ہیں۔ امریکی جغرافیائی سروے کے مطابق، آرکٹک میں دنیا کے غیر دریافت شدہ تیل و گیس کے ایک چوتھائی ذخائر موجود ہیں۔ روس کے علاوہ، امریکہ، کینیڈا، ڈنمارک، ناروے، اور چین جیسے ممالک بھی آرکٹک کے وسائل حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
شمالی بحری راستے کی اہمیت کیوں ہے؟
شمالی بحری راستہ (Northern Sea Route) آرکٹک سمندر کے ذریعے یورپ اور ایشیا کو جوڑنے کا ایک اہم تجارتی راستہ ہے۔ یہ روایتی راستوں کے مقابلے میں مختصر اور کم وقت لیتا ہے۔ برف کی موٹی تہوں کے باعث یہ راستہ سال کے زیادہ تر حصے بند رہتا ہے، لیکن روسی جوہری برف توڑ جہاز اسے کھولنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، جس سے روس کی تجارتی اور اقتصادی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔


جدید ٹیکنالوجی کے حامل برف توڑ جہاز کتنے طاقتور ہیں؟
نئے برف توڑ جہاز جیسے “آرکتیکا”، “سیبیر”، اور “اورال” کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے۔
1.جوہری ری ایکٹرز: ان جہازوں میں جدید RITM-200 ری ایکٹرز نصب ہیں، جو روایتی ری ایکٹرز کے مقابلے میں زیادہ موثر ہیں اور بغیر ایندھن بھرے 7 سال تک کام کر سکتے ہیں۔
2.مال بردار جہازوں کے لیے راستہ کھولنا: یہ جہاز یخ بستہ سمندری اور دریائی راستے کھول کر مال بردار جہازوں کو آرکٹک کے وسائل تک پہنچنے میں مدد دیتے ہیں۔
3.پانی صاف کرنے کے آلات: یہ جہاز طویل اسفار کے دوران ہر روز 70 ٹن پانی صاف کر سکتے ہیں، جو دور دراز آرکٹک علاقوں میں کام کرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔
روس کی کتنی عالمی برتری حاصل ہے؟
روس دنیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس جوہری برف توڑ جہازوں کا بیڑا ہے۔ اس وقت روس کے پرانے برف توڑ جہاز 2020 کی دہائی میں اپنی عمر مکمل کرنے والے ہیں، جن کی جگہ یہ نئے جدید جہاز لیں گے۔ یہ جہاز سینٹ پیٹرز برگ کے “بالٹک شپ یارڈ” میں تیار کیے جا رہے ہیں، جو گزشتہ 160 سالوں میں 600 سے زائد بحری جہاز بنا چکا ہے۔
قطب شمالی میں مقابلہ۔۔۔
روس کا یہ منصوبہ آرکٹک کے وسائل پر قبضے کے لیے جاری عالمی مقابلے میں ایک اہم قدم ہے۔ آرکٹک میں قدرتی وسائل کی موجودگی اور اسٹریٹجک اہمیت کی وجہ سے امریکہ، چین، اور دیگر ممالک بھی اس علاقے میں اپنی موجودگی بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ماحولیاتی چیلنجز
اگرچہ یہ منصوبے اقتصادی فوائد رکھتے ہیں، لیکن آرکٹک میں صنعتی سرگرمیاں ماحولیاتی خطرات کا باعث بن سکتی ہیں۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ آرکٹک میں بڑھتی ہوئی انسانی سرگرمیاں اس کے نازک ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
Load/Hide Comments