ناروے: معاشرتی دباؤ اور تنہائی کو ختم کرنے کے لیے ایک مربوط حکمت عملی اپنانا ضروری ہے، اوسلو میں منفی سماجی کنٹرول، نشے اور سماجی تنہائی کے خاتمے کے لیے اہم مکالماتی پروگرام کا انعقاد

اردو ٹریبون (ناروے) اوسلو میں منفی سماجی کنٹرول، نشے اور سماجی تنہائی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور معلوماتی ایونٹ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مذہبی رہنماؤں، ماہرین، اور سماجی کارکنوں کی بڑٰی تعداد میں شرکت۔

پروگرام  میں سید نعمت علی شاہ بخاری، مفتی طاہر عزیز برروی، ڈاکٹر محمد عدیل، مولانا محبوب الرحمان، اور سید شمشاد حسین رضوی نے ناروے امام کونسل (Norges Imam Rad) کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی آراء کا اظہار کیا۔

اس موقع پر انترنیشل ہیلتھ اینڈ سوشل گروپ  کی سرپرست طیب ایم چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے معاشرے میں نوجوانوں کے مثبت کردار پر روشنی ڈالی اور اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم مختلف شعبوں کے ماہرین اور مذہبی رہنماؤں کو ساتھ لانے کا موقع فراہم کرتا ہے تاکہ ہم ایک بہتر معاشرہ تشکیل دے سکیں۔

پروگرام میں ماہرین کی جانب سے دو اہم لیکچرز پیش کیے گئے، جس میں ڈاکٹر صوفیہ نقوی  (ماہر نفسیات اور IHSG کی فنی ٹیم کی رکن) نے اپنے خطاب میں منفی سماجی کنٹرول اور نفسیاتی صحت کے مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ “معاشرتی دباؤ اور تنہائی کو ختم کرنے کے لیے ایک مربوط حکمت عملی اپنانا ضروری ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر خرم اقبال راجہ  نے لیکچر دیتے ہوئے کہ منفی سماجی کنٹرول کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات ضروری ہیں اور اس حوالے سے  نشے اور سماجی تنہائی جیسے مسائل کے حل کے لیے ماہرین کے ساتھ تعاون کرنا اورمختلف کمیونٹیز کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

پروگرام میں شازیہ ماجوٹھی، تھراپسٹ نے بھی لیکچر پیش کیا، جس میں انہوں نے نشے کے مسائل اور انفرادی و خاندانی مدد کے امکانات پر بات کی۔

پروگرام کے اختتام پر دعائیہ کلمات ادا کیے گئے، جس کی قیادت مذہبی رہنماؤں نے کی۔ اس کے بعد شرکاء کے لیے عشائیے اور سماجی میل جول کا اہتمام کیا گیا تاکہ مختلف شرکاء کے درمیان نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں