
“ایک رہائشی اجازت نامہ کے لئے کتنے سال انتظار کریں؟” یونان میں تارکینِ وطن کے عالمی دن کے موقع پر گریک فورم آف مائیگرنٹس نے وزارتِ مہاجرین اور پناہ پر احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔
ایتھنز (خالد مغل) یونان میں تارکین وطن کے عالمی دن کے موقع پر ہیلینک امیگرنٹ فورم نے گزشتہ روز وزارتِ امیگریشن اینڈ اسائلم کے باہر ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا، جس میں سیاسی قیادت سے رہائشی اجازت ناموں کے اجراء اور تجدید میں بڑی تاخیر کے لیے وضاحتیں اور حل طلب کئے گئے جس کی وجہ سے اس وقت یونان میں ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن متاثر ہیں۔
“ایک رہائشی اجازت نامہ کے لئے کتنے سال انتظار کریں؟” مرکزی بینر لکھا گیا۔ فورم نے تارکین وطن کے مطالبات کے ساتھ ایک تفصیلی یادداشت بھی وزارت کی سیاسی قیادت کو پیش کی۔
فورم نے وزارت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا جس کے مطابق ستمبر 2017 سے ستمبر 2024 تک 272,930 رہائشی اجازت نامے زیر التوا ہیں۔ 186,300 زیر التوا اجازت نامے ستمبر 2023 اور ستمبر 2024 کے درمیان دی گئی درخواستوں سے متعلق ہیں، جن میں سب سے زیادہ فیصد (75%) ایڈمنیسٹا سے تعلق رکھنے والے ایڈمنٹک ہیں۔
اُردو ٹربیون کے ذرائع کے مطابق، اگرچہ رہائشی اجازت ناموں کے اجراء یا تجدید کے لئے ضروری بائیو میٹرک ڈیٹا حاصل کرنے کے عمل کو تیز کر دیا گیا ہے، کیونکہ وزارت کی جانب سے یہ رسید نجی کمپنیوں کو تفویض کر دی گئی ہے، لیکن اجراء یا تجدید کا عمل بدستور انتہائی سست اور برقرار ہے۔ بہت سے معاملات میں پرمٹ جاری ہونے میں چھ ماہ سے ایک سال کا وقت لگتا ہے اور اکثر تارکین وطن کے ہاتھ یہ رہائشی پرمٹ تب آتا ہے جب ان کی میعاد ختم ہو چکی ہوتی ہے۔
اگرچہ وزارت الیکٹرانک ڈپازٹ سرٹیفکیٹ فراہم کرتی ہے، لیکن یہ سرٹیفکیٹ یورپی یونین کی دیگر ریاستوں کے ذریعہ تسلیم نہیں کیے جاتے ہیں۔ یا غیر شینگن ریاستیں، جس کے نتیجے میں تارکین وطن یورپی ممالک کا سفر نہیں کر سکتے لیکن سفر کے لیے ویزا حاصل کرنے کے لیے انہیں اپنے اصل ملک واپس جانا چاہیے۔
اُردو ٹربیون سے بات کرتے ہوئے فورم نے بتایا کہ تارکینِ وطن کی نقل و حمل پر بہت سی پابندیاں بھی عائد کی جا رہی ہیں۔ تارکینِ وطن کو رہائشی اجازت نامہ کی تجدید کراتے وقت جو سرٹیفیکیٹ دیا جاتا ہے اس پر وہ یورپی یونین یا شینگن ممالک سفر نہیں کر سکتے۔ اس سرٹیفیکیٹ کے ساتھ انہیں صرف اور صرف اپنے آبائی ملک جانے کی اجازت ہوتی ہے اور اس پر بھی انہیں فوراً اسی سال وآپس یونان آنا لازم ہوتا ہے بصورتِ دیگر ان کی یونان وآپسی پر پابندیاں عائد کر دی جاتی ہیں۔ نیز کہ رہائشی اجازت نامہ کی تجدید والے سرٹیفیکیٹ پر یونان میں تارکینِ وطن کو ایک بار پھر 1/1/2025 پر سفر کیلئے تاریخ میں (PARATASI) توسیع کا انتظار کرنا پڑتا ہے جس سے انہیں یہ مطلع کیا جاتا ہے کہ آیا وہ اپنے آبائی ملک جانے کے قابل ہوں گے یا نہیں۔
فوروم کا کہنا تھا کہ “ہم ہمت نہیں ہارتے اور ایک بار پھر ایک خاطر خواہ امیگریشن پالیسی کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کے لیے کہتے ہیں اور انفرادی اقدامات کے ساتھ دوسرے “پیچز” کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی اور مساوات کی پالیسی کے طور پر سماجی انضمام کے منصوبے کی تشکیل بھی یہ ایک ایسے معاشرے کو حاصل کرنے کا واحد راستہ ہے جو تمام لوگوں کے حقوق کا احترام کرتا ہے اور ان کو فروغ دیتا ہے”۔
تارکین وطن کے عالمی دن کے موقع پر امیگریشن کے وزیر کے بیانات:
تارکین وطن کے عالمی دن کے موقع پر یونان کے وزیر امیگریشن اور پناہ گزین نکوس پانایوتوپولوس کے بیان میں رہائشی اجازت نامے کے اجراء میں دیرینہ تاخیر یا انضمام کی پالیسیوں کی عدم موجودگی کے حوالے سے تارکین وطن کے مطالبات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ وزیر نے کوئی وضاحت نہیں کی، اس نے کوئی عہد نہیں کیا اور نہ ہی یونان میں تارکین وطن کو درپیش اہم مسائل کے حل کے لیے کوئی منصوبہ پیش کیا۔ وزیرِ امیگریشن اور پناہ نے یونان میں مہاجرین کے ان سنگین مسائل کو نظر انداز کیا ہے۔