آسٹریا: سفارتخانہ پاکستان ویانا میں 27 اکتوبر یوم سیاہ یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
رپورٹ: محمد عامر صدیق
سفارتخانہ پاکستان ویانا میں 27 اکتوبر یوم سیاہ یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں قائم مقام سفیرِ پاکستان محمد عدیل خان افریدی کی زیرِ سرپرستی ایک تقریب منعقد کی گئی۔جس میں پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن کے نمائندوں کے علاوہ آسٹریا کے مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز منظور ریاض کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سیکنڈ سیکرٹری حسن عباس نے ادا کرتے ہوئے مہمانوں کو سفارت خانہ میں خوش آمدید کہا اور یوم سیاہ کی تقریب میں شرکت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر قائم مقام سفیرِ پاکستان محمد عدیل خان افریدی نے صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات شرکاء کو پڑھ کر سنائے۔ تقریب میں ایک مختصر دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے خلاف بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا جو 5 اگست 2019 کو بھارت کی غیر قانونی یکطرفہ کارروائیوں کے بعد سے شدت اختیار کرگئے ہیں۔
اس موقع پرمقررین نےبھارتی مظالم کی مذمت کی ۔ گفتگو کرتے ہوئے قائم مقام سفیرِ پاکستان محمد عدیل خان افریدی سفیر نے کہا کہ ہندوستان کی ہندو انتہا پسند بی جے پی ، آر ایس ایس کی حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے نسلی فاشسٹ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد مقبوضہ کشمیرکی آبادیاتی تشکیل کو مسلم اکثریتی ریاست سے ہندو اکثریت والی ریاست میں تبدیل کرنا ہے۔ اور اس کی الگ شناخت کو ختم کرنا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان آئی او او جے کے کے عوام کو ہر طرح کی سفارتی سیاسی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے ہندوستان کی متشدد پالیسیوں اور ہیجونک ڈیزائنوں کا بھی حوالہ دیا جس سے جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ پروفیسر مسرت شوکت اعوان اور مصری پروفیسر ڈاکٹر عزت نے کشمیری عوام کو خراج تحسین پیش کیا جو بہادری سے بھارت سے آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں اور قربانیاں پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت میں اپنی آواز بلند کریں جو حق خود ارادیت سے محروم اور ہندوستان کی طرف سے کئی دہائیوں سے جاری وحشیانہ قبضے کا شکار ہیں ۔اختتام پر کمیونٹی کے نمائندوں نے ایک قرار داد منظور کی جس میں بھارت کی شدید مذمت اور مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے خلاف انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کو ختم کیا جائے، 5 اگست 2019 کے اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔