غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید افراد کی لاشیں کتے کھا رہے ہیں، ایمرجنسی سروسز کے سربراہ کا انکشاف
اسرائیلی بمباری سے تباہ حال شمالی غزہ کے حوالے سے ایمرجنسی سروسز کے سربراہ نے انکشاف کیا ہے کہ وہاں کتے انسانی لاشیں کھا رہے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ایمرجنسی سروسز کے سربراہ فارس افانہ کا کہنا تھا شمالی غزہ کے جبالیا کیمپ میں اسرائیلی بمباری کے باعث ہر طرف لاشیں گلیوں میں پڑی ہیں، سڑکیں تباہ ہیں اور خواتین اور بچے بدترین بھوک و افلاس کا شکار ہیں۔
فارس افانہ کا کہنا تھا اسرائیلی فورسز ہر وہ چیز تباہ کر رہے ہیں جس سے زندگی کے آثار ملتے ہوں، مجھے اور میری ٹیم کو کچھ ایسی لاشیں ملی ہیں جن پر جانوروں کے کاٹنے کے نشانے موجود ہیں اور انہیں پہچاننے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔
سربراہ ایمرجنسی سروسز شمالی غزہ کا کہنا تھا بھوکے کتے سڑک پر پڑی لاشیں کھا رہے ہیں جس کی وجہ سے لاشوں کی شناخت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
فارس آفانہ کا کہنا تھا اسرائیلی فورسز کی جانب سے گزشتہ 12 روز سے محاصرے کا شکار جبالیہ کیمپ میں ہزاروں کی تعداد میں بچے اور حاملہ خواتین پھنسے ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے اتوار کو جاری رپورٹ کے مطابق جبالیہ کیمپ سے 50 ہزار افراد ہجرت کر چکے ہیں جبکہ شمالی غزہ میں موجود 4 لاکھ سے زائد آبادی اسرائیلی بمباری اور محاصرے کی وجہ سے بھوک کا شکار ہے۔
اقوام متحدہ نے صیہونی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شمالی غزہ کے لوگوں کو مجبور کر رہے ہیں کہ یا تو وہ ہجرت کریں یا پھر بھوک و افلاس کے لیے تیار رہیں۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔