مولانا نے الیکشن کا مطالبہ کر دیا، ترمیم کا مقصد حکومت کو تحفظ دینا تھا
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصدصرف حکومت کو تحفظ دینا تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ شخصیات کے بجائے عدالتی اصلاحات کیلئے ترمیم کریں،ہم نے عدالتی اصلاحات کی تجویز دی۔
ہم نے کچھ تفصیل پارلیمان کی خصوصی کمیٹی میں بیان کی،ہم نے کہا ڈرافٹ کو سامنے لایاجائے، پھر بات ہوگی،وہ کہہ رہے تھے ججوں کی مدت ملازمت کی اضافے کی تجویز واپس لے رہے ہیں۔
حکومت کسی قسم کا مسودہ دینے کیلئے تیار نہیں تھی،مسودے کی ایک کاپی پیپلز پارٹی اور ایک ہمیں دی گئی تھی ،اب یہ نہیں معلوم کہ ہماری اور انکی کاپی ایک جیسی ہے یا نہیں۔
جو مسودے کی کاپی ہمیں مہیا کی گئی تھی اس کے بعد معلوم ہوا ایک اور نئی کاپی آئی ہے،بغیر تیاری کے ایوان سے تعلق رکھ رہے تھے کہ ہمیں سپورٹ کیا جائے۔
ہمارے وکلا نے مسودہ دیکھا تو ہمیں اس پر بہت افسوس ہوا، مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد صرف حکومت کو تحفظ دینا تھا،مفادات کا لین دین ہمارے ملک کی سیاست بن گئی ہے۔
ہر ایسی تجویز کو ہم نے مسترد کر دیا جو بنیادی حقوق کی نفی کررہی تھی،میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کا تصور موجود ہے، سپریم کورٹ میں عام لوگوں کے 60 ہزار کیسز پینڈنگ ہیں،پورے ملک میں 24لاکھ کیسز پینڈنگ پڑے ہوئے ہیں۔
ہم مسودہ سے بالکل مطمئن نہیں ،بلاول بھٹو بھی میرے پاس آئے تھے،بات چیت ہوئی،اتفاق ہوا کہ ہم بھی ایک مسودہ بنائیں گے اور ایک مسودہ وہ بھی بنائیں گے، بلاول کے ساتھ طے ہوا تھا ایک دوسرے سے دونوں کا مسودہ شیئر کریں گے۔
ہم اتفاق رائے چاہتے ہیں، ہم کسی قسم کا قدغن قبول نہیں کریں گے،ہر ادارے کا اپنا دائرہ کار ہے،ادارے اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں گے تو ملک بہتر ہوگا۔
،پی ٹی آئی کے ہمارے ساتھ رابطے رہے،اس وقت ہمار ا پی ٹی آئی کے ساتھ باضابطہ کوئی اتحاد نہیں،پارلیمانی امور پر ہم پی ٹی آئی سے بات کرسکتے ہیں۔
ہم سوداگری والے کام سے دور رہیں گے،غلط ترمیم پاس کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، ہم شکایت کررہے ہیں ہمارے پاس مسودہ نہیں، یہ حکومت عوام کی امنگوں کی ترجمان نہیں۔
ہم کسی مسئلے کو انجوائے نہیں کرسکتے، ہم نے عوام کی خواہشات کو دیکھنا ہے، آئین کو تہہ و بالا کرنے کی ہم کسی کواجازت نہیں دیں گے،ہم کسی ادارے کو تہس نہس کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ہم فوری طور پر دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں،ہمارے لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے یہ ایک جائز مطالبہ ہے ۔