ناروے: اسرائیل کی طرف سے یہودی آباد کاری کے لیے قائم “آؤٹ پوسٹس” کو قانونی شکل دینے کی کوششوں کی مذمت
ناروویجین وزیر خارجہ ایسپین بارتھ ایڈے نے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل یہودی بستیوں کی تعمیر کے نئے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیےمغربی کنارے میں قائم ‘ آؤٹ پوسٹوں ‘ کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کرنے جارہا ہے جن علاقوں کو فلسطینی اپنی ریاست کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔
اسرائیل نے مغربی کنارے پر 1967 کی جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا۔
وزیر خارجہ ناروےکا کہنا تھا کہ یہ کسی بھی طرح سے نا قابل قبول ہے۔ اسرائیل نے پہلے بھی مغربی کنارےمیں 6016 یہودی آباد کاروں کے لیے نئے گھر بنانے کی منظوری دے رکھی ہے۔ انہوں نےمزید کہا کہ اسرائیل کا یہ فیصلہ خطے میں امن کی کوششوں کو کمزور کرنے کا باعث بنے گا۔ اس لیے اسرائیل کو چاہیے کہ اس فیصلے کو روکے، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ پہلے ہی بہت طویل ہو کر نو ماہ کو محیط ہو چکی ہے۔
ناروے نے فلسطینی ریاست کو رواں سال ماہ مئی میں تسلیم کیا ہے۔
بارتھ ایڈے نے ناروے کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا فلسطینی اور اسرائیلی دونوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ امن کےساتھ رہ سکیں اور اپنی زندگیا ں گزار سکیں۔ دونوں کے لیے امن ، سلامتی، آزادی ، وقار اور برابری پر مبنی حقوق ضروری ہیں۔ اس لیے مسئلے کا دیر پا حل صرف دو ریاست حل ہے۔