کیا یونان کو اس گرم ترین موسمِ گرما میں پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا؟
ایتھنز (خالد مغل) گرمیوں کے اس شدید ترین موسم میں یونان کو انتہائی زیادہ درجہ حرارت اور سیاحوں کی بھرمار کی وجہ سے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ راواں سال کے ماہِ جون میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔
جیسا کہ رواں سال سیاحوں کی آمد ریکارڈ توڑنے والی سطح کے قریب پہنچ رہا ہے، پانی کی قلت کا امکان یونان میں موسم گرما کے جنگلات کی آگ کے مسئلے کی وجہ سے ایک خطرناک امکان کی طرح لگتا ہے۔ یہ ان عوامل کا مجموعہ ہے جس میں یونانی حکام خطرے کی حالت میں ہیں۔
یونان کی آب و ہوا گرم، خشک گرمیاں اور ہلکی، گیلی سردیوں کی خصوصیت رکھتی ہے۔ پچھلی چند دہائیوں کے دوران، درجہ حرارت میں اضافے کا ایک نمایاں رجحان رہا ہے، جس میں گرمی کی لہریں بار بار اور شدید ہوتی جا رہی ہیں۔ ہیلینک نیشنل میٹرولوجیکل سروس Hellenic National Meteorological Service کے مطابق، یونان میں اوسط درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے، حالیہ گرمیاں تاریخی ریکارڈ توڑ رہی ہیں۔
یونان کو رواں جون میں ریکارڈ بلند درجہ حرارت کے باعث پانی کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔
2021 کے موسم گرما میں، یونان کو طویل گرم موسم اور شدید گرمی کی لہروں ہیٹ ویو کا سامنا کرنا پڑا جس کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ تھا۔ اس طرح کا انتہائی درجہ حرارت پانی کی دستیابی کو نمایاں طور پر متاثر کرتا ہے کیونکہ بخارات میں اضافہ اور پانی کی طلب میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
گرمیوں کے مصروف ترین مہینوں میں یونانی جزیروں پر پانی کی کمی کا مسئلہ زیادہ سنگین ہو سکتا ہے، خاص طور پر سب سے سے زیادہ سیاحتی مقامات جیسے کہ کریتی، سندورینی، میکونوس، کورفو، رودوس وغیرہ۔