ناروے کے چالیسویں قومی فلمی ایوارڈز 23 اگست کو دئیے جائیں گے

اردوٹریبیون ( ڈیسک) ناروے کے قومی فلمی ایوارڈ اماندا کے لئے نامزد اُمیدواروں کا اعلان 19 جون کو گیملے سینما میں ایک پریس کانفرنس میں کر دیاگیا۔ اوسلو کا یہ سینما اعلیٰ درجے کی فلمیں دکھانے میں مشہور ہے۔ نامزدگیوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ اول تو صنفی غیر جانبداری واضح ہے، دوئم اس بار دستاویزی فلموں کی کارکردگی بہتر رہی ہے۔

بہترین نارویجن فلم کے لئے تین نامزدگیوں میں سے ایک دستاویزی فلم ہے۔ بہترین ہدایتکار کے لیئے تین میں سے دو دستاویزی فلموں کی ہدایتکاری کی وجہ سے نامزد ہیں۔ اس سال اماندا ایوارڈ کی چالیسویں سالگرہ ہے اور اس موقع پر نئے زُمرے مُتعارف کروائے گئے ہیں۔ اداکاروں کے متعلق کیٹیگری کو صنفی طور پر غیر جانبدار کرنے کے لئے “میل” اور “فی میل” کے الفاظ کو ہٹا دیا گیا ہے۔ “مرکزی کردار میں بہترین اداکار” کیٹیگری میں پانچ نامزدگیوں میں سے دو عورتیں اور تین مرد ہیں جبکہ “معاون کردار میں بہترین اداکار” کیٹیگری میں ایک مرد اور چار عورتیں ہیں۔ اس سال سے ایک نئی کیٹیگری کا اضافہ بھی کیاگیا ہے جس کا مقصد نئے چہروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس میں تین نامزد امیدوار ہیں اور تینوں عورتیں ہیں جن میں بھارتی نژاد کریتی سُرجن تھیپادے بھی ہیں۔

فلمی ایوارڈ کی تقریب 23 اگست کو ہاوگیسُند میں منعقد ہو گی ۔ چالیس ہزار کی آبادی والا یہ شہر موسیقی کے مختلف میلوں اور قومی اجلاسوں کی میزبانی میں وسیع تجربہ رکھتا ہے۔ فلم میکینگ کے اکیس مختلف زمرے، جن میں بہترین کاسٹیومز، بہترین میک اپ، بہترین سیٹ/پروڈکشن ڈیزائن، بہترین ساؤنڈ ڈیزائن اور بہترین اسکرین پلے وغیرہ شامل ہیں، میں شاندار کارکردگی کرنے والوں کوایوارڈ کی تقریب میں اماندا سے نوازا جائے گا۔ اس کے علاوہ سال کی بہترین مختصر فلم کا ایوارڈ بھی دیا جائے گا۔ ایوارڈز کی تقریب کو ہر سال کی طرح اس بار بھی سرکاری ٹی وی چینل NRK پر براہ راست دکھایا جائے گا ۔

اماندا ایوارڈز کا مقصد فلموں کے معیار کو بہترکرنا اور نارویجن سنیما کلچر میں دلچسپی کو فروغ دینا ہے۔ یہ ایوارڈز وزارت ثقافت کے ماتحت کام کرنے والے ادارے نارویجن فلم انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے نارویجن فلم فیسٹیول کے زیر اہتمام ناروے کے شہر ہاوگیسُند میں ہر سال اگست کے مہینے میں دئیے جاتے ہیں۔ یہ ایوارڈز پہلی بار 1985 میں دئیے گئے تھے اور شروع میں یہ فلم اور ٹیلی ویژن دونوں کے لئے ایک مشترکہ ایوارڈ تھا مگر 2005 سے یہ خالص فلمی ایوارڈ ہے اور اس کا اطلاق صرف فلمی صنعت سے وابسطہ پیشوں پر ہوتا ہے۔ ایوارڈز کے فاتحین میں سے ہر ایک کو 30 سینٹی میٹر اونچا اور اڑھائ کلو گرام وزنی کانسی کا مجسمہ اور ایک ڈپلومہ دیا جاتا ہے۔ شروع میں مجسمہ 10 کلو گرام وزنی ہوتا تھا اور وصول کندگان کے لئے اسے سنبھالنا مشکل ہوتا تھا اس لیے اسے موجودہ سائز تک کم کر دیاگیا۔

فلمی صنعت سے وابستہ افراد پر مبنی ایک جیوری متعدد بحثیں اور مباحثے کرنے کے بعد پہلے ہر کیٹیگری کے لئے تین سے پانچ امیدوار نامزد کرتی ہے جن کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں کیا جاتا ہے۔ بعد میں جیوری کے اراکین خفیہ رائے شماری کے ذریعے فاتح کافیصلہ کرتے ہیں۔ جیوری کے اجلاسوں میں نہ صرف یہ بحث ہوتی ہے کہ کونسی فلم کیوں معیاری سمجھی جائے بلکہ “معیار” کی تعریف کے متعلق صحت مند بحثیں بھی ہوتی ہیں۔ اس سال کی 14 اراکین پر مشتمل جیوری میں ایک رکن پاکستانی نژاد اداکار اور ڈرامہ نگار ٹونی عثمان ہیں۔ وہ 2022سےجیوری کے رکن ہیں۔ انہوں نے اردوٹریبیون کو بتایا کہ کیٹیگریز میں ردوبدل کرنا اور نئی کیٹیگری کو شامل کرنا جیوری کے منڈیٹ میں نہیں ہے، ایسے فیصلے ایک الگ کمیٹی میں کیئے جاتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں