پنجاب میں سیلاب کی صورتحال بہتر، 47 لاکھ افراد متاثر، تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی قائم

کئی افراد جاں بحق، 271 ریلیف کیمپس قائم، نقصانات کے ازالے کے لیے سروے 24 ستمبر سے شروع ہوگا    

اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)

پنجاب بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلابی کیفیت کے بعد صورتحال میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول پر آچکا ہے جبکہ ستلج میں درمیانے سے نچلے درجے کی سیلابی کیفیت بدستور موجود ہے۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب سے اب تک 134 افراد جاں بحق جبکہ 47 لاکھ سے زائد افراد اور 27 اضلاع متاثر ہوئے۔ مجموعی طور پر 4700 سے زائد موضع جات زیرِ آب آئے۔ متاثرہ علاقوں میں 271 ریلیف کیمپس اور 300 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں متاثرین کو خوراک اور بنیادی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ اب تک 26 لاکھ 38 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ 21 لاکھ سے زائد مویشی بھی محفوظ مقامات پر پہنچا دیے گئے ہیں۔

ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے لیے 24 ستمبر سے سروے کا آغاز کیا جائے گا، جس میں شفاف اور آسان طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔

ادھر پنجاب اسمبلی نے ایک اعلیٰ اختیاراتی پارلیمانی کمیٹی قائم کردی ہے جو 30 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی کے سربراہ سید علی حیدر گیلانی ہوں گے جبکہ 24 اراکین اسمبلی اس میں شامل ہیں۔ کمیٹی متاثرین کی بحالی، نقصانات کے تخمینے اور آئندہ سیلاب سے بچاؤ کے اقدامات پر سفارشات مرتب کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں