وزیراعظم شہباز شریف کا اسپیشل کلائمیٹ ایونٹ سے خطاب

اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)

وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر منعقدہ اسپیشل کلائمیٹ ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کاربن گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان 2022 کے تباہ کن سیلاب سے 30 ارب ڈالر سے زائد نقصان اٹھا چکا ہے، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور ایک ہزار سے زائد جانیں ضائع ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے، بڑے پیمانے پر شجرکاری، مینگروز کے تحفظ اور متبادل توانائی جیسے شمسی، پن بجلی اور نیوکلیئر انرجی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان نے 2030 تک گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں 15 فیصد غیر مشروط کمی کا ہدف پہلے ہی حاصل کر لیا ہے، جبکہ 2035 تک انرجی مکس میں قابلِ تجدید توانائی کا حصہ 62 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدے پورے کرے اور متاثرہ ممالک کی مدد کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ “قرض، قرض اور مزید قرض مسئلے کا حل نہیں ہے۔”

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، برازیل کے صدر لولا ڈیسلوا، چین کے صدر شی جن پنگ، یورپی کمیشن کی صدر اور ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے بھی ایونٹ سے خطاب کیا اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اقدامات پر زور دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں