غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے

اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)

غزہ کے محاصرے کو توڑنے کے لیے روانہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے شدت اختیار کر گئے ہیں۔ فلوٹیلا میں شامل کشتیوں پر رات کے وقت ڈرونز کے ذریعے بارودی مواد اور آگ کے گولے پھینکے گئے جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آ گئیں۔ فلوٹیلا اس وقت یونان کے ساحل کے قریب بین الاقوامی آبی حدود سے گزر رہا ہے اور اس میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت سیکڑوں کارکن شامل ہیں۔

سابق سینیٹر مشتاق احمد نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ہمارے پرامن سفر پر کم از کم 10 ڈرون حملے کیے گئے، خطرناک کیمیکل پھینکا گیا جو سونگھنے اور چھونے سے نقصان دہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے محض نفسیاتی جنگ ہیں تاکہ ہمیں ڈرایا جا سکے لیکن ہمارا عزم پختہ ہے اور ہم ان شاء اللہ غزہ پہنچ کر رہیں گے۔

برازیلی کارکن تھییاگو ایویلا نے بتایا کہ فلوٹیلا پر دسویں دھماکہ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے اور مسلسل ڈرونز فضا میں منڈلا رہے ہیں، چھوٹی کشتیوں کو نشانہ بنا کر ان کے سیلز تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انسانی مشن ہے جو بین الاقوامی قانون کے تحت محفوظ ہے لیکن اس پر حملے ہو رہے ہیں، عالمی برادری کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے فرانچسکا البانیزے نے بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلوٹیلا پر مختصر وقت میں کم از کم سات بار حملے کیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق کشتیوں پر ساؤنڈ بم، دھماکہ خیز فلیئرز پھینکے گئے، مشتبہ کیمیکل کا اسپرے کیا گیا، ریڈیو سسٹم جام کر دیے گئے اور مدد کے لیے کی گئی کالز بلاک کی گئیں۔

مشتاق احمد نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کو فوری طور پر اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر عالمی فورمز پر اٹھائیں، کیونکہ یہ اقدام انسانی ہمدردی اور فلسطینی عوام کی بقا کے لیے ناگزیر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں