اسرائیلی فورسز کی گلوبل صمود فلوٹیلا پر جارحیت، مشتاق احمد اور گریٹا تھنبرگ گرفتار

اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)

اسرائیلی افواج نے غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر کارروائی کرتے ہوئے 37 ممالک سے تعلق رکھنے والے 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جن میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اور سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔

رپورٹس کے مطابق فلوٹیلا کی 13 کشتیوں میں سوار یہ کارکن غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسرائیلی بحریہ نے کشتیوں کو گھیرے میں لے کر پانی کی توپیں چلائیں اور کئی کشتیوں پر چڑھائی کی۔

فلوٹیلا کے ترجمان سیف ابوکشیک نے انسٹاگرام پر بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں اسپین، اٹلی، ترکی اور ملائیشیا کے شہری بڑی تعداد میں شامل ہیں، تاہم مشن جاری ہے اور اب بھی تقریباً 30 کشتیاں غزہ کی سمت رواں دواں ہیں۔

پاکستان فلسطین فورم نے تصدیق کی کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو قابض اسرائیلی فوج نے گرفتار کر لیا ہے جبکہ پاکستانی مندوب سید ازیر نظامی ایک مبصر کشتی پر موجود تھے جو بچ نکلنے میں کامیاب ہوئی۔ دیگر پاکستانی کارکنوں کے بارے میں کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے اسرائیلی اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے حراست میں لیے گئے تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور فلسطینی حامی گروپوں نے اسرائیلی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

فلوٹیلا منتظمین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی رکاوٹوں اور دباؤ کے باوجود ان کا مقصد واضح ہے: غزہ کے محصور عوام تک امداد پہنچانا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں