ناروے نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی ایجنسی ‘ اونروا ‘ کے لیے فنڈز میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے والے تین یورپی ملکوں میں سے ایک ناروے نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی ایجنسی ‘ اونروا ‘ کے لیے فنڈز میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔
ناروے کی طرف سے ‘اونروا’ کے لیے فنڈز میں اضافہ اس کے مالی بحران کے پیش نظر کیا گیا ہے جو ماہ جنوری سے ‘اونروا’ کو اس وقت سے درپیش ہے جب اسرائیل نے ‘ اونروا ‘ پر الزام لگایا تھا کہ اس کے غزہ میں کام کرنے والے 13000 کارکنوں میں سے 12 نے سات اکتوبر کو حماس کی مدد کی تھی۔اسرائیل کے اس الزام کے ساتھ امریکہ ، برطاانیہ اور کئی دوسرے یورپی ملکوں کے علاوہ کینیڈا اور آسٹریلیا تک نے ‘ اونروا ‘ کی فنڈنگ روک دی تھی۔ فنڈنگ روکنے سے پہلے کسی بھی ملک نے اس امر کا جائزہ لینے یا تحقیقات کا مطالبہ کرنے کا نہیں کہا تھا۔ نہ ہی کسی قسم کی تحقیقات کو فنڈز روکنے کی بنیاد بنایا اور نہ ہی معاملے کو اپنی کسی ٹیم کے ذریعے تحقیقات کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیم تشکیل دینے کا تکلف کیا تھا۔
اس سوچے سمجھے انداز میں بغیر تحقیقیات کے ‘ اونروا ‘ کو نقصان پہنچانے کی مہم میں اسرائیل کے علاوہ بھی اس کے کئی اتحادی ملک شامل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ کا یہ ذیلی ادارے شدید مالی بحران کا شکار ہو گیا ۔ بعد ازاں تحقیقات کرائی گئیں تو یہ اسرائیلی الزام غلط نکلا اور اسرائیل ایسا کوئی ثبوت پیش نہ کر سکا جو اس کے الزام کو درست ثابت کر سکتا۔ لیکن اس دوران ‘ اونروا’ کی مالی حالت بہت پتلی ہو گئی۔ نہ صرف یہ بلکہ ‘اونروا ‘ کے 200 کے قریب کارکن بھی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں سات اکتوبر سے اب تک کی جنگ میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
‘اونروا’ غزہ میں امدادی کارکنوں کی بے گھر اور نقل مکانی کرنے والےفلسطینی عوام کے ساتھ خدمت پر مامور 13000 کارکن کام کرتے ہیں۔ اس لیے ناروے نے ‘ اونروا ‘ کو اس تباہ کن صورت حال سے بچانے کے لیے اب اس کی فنڈنگ میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بات ناروے کی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی عینی بیتھ کرسٹیا ئسن ٹوینیریم نے بتائی ہے۔ان کا کہنا ہے ‘ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ‘ اونروا’ کی حیثیت ریڑھ کی ہڈی کے مصداق ہے۔
واضح رہے ‘ اونروا’ کے خلاف اسرائیلی الزام کی تحقیقات کی فرانس کی سابق وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے کی تھی۔ لیکن انہوں نے کہا اسرائیل کے الزامات ثبوت نہیں دیے ہیں۔ پچھلے ہفتے گروپ سیون کے اجلاس میں بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ ‘ اونروا ‘ کوغزہ م خطے میں بلا روک ٹوک کام کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے.