اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)

ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میں بھارت کے ہاتھوں شکست نے پاکستانی شائقین کرکٹ کو مایوس کر دیا۔ میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن مکمل طور پر دباؤ کا شکار نظر آئی، صرف صاحبزادہ فرحان نے مزاحمت دکھائی جبکہ دیگر بیٹرز یکے بعد دیگرے پویلین لوٹتے رہے۔

میچ سے قبل اسٹیڈیم میں روایتی پاک بھارت جوش و خروش کم نظر آیا، شائقین کی آمد رفت رفتہ بڑھتی گئی مگر بھارتی ٹیم کے اسٹیڈیم پہنچنے تک ایک غیر یقینی فضا قائم رہی۔ دونوں ٹیموں کی پریکٹس کے بعد ہی شائقین نے سکھ کا سانس لیا۔

معروف کرکٹ کمنٹیٹرز اور صحافیوں کے مطابق بھارتی صحافیوں کا رویہ اس بار خاصا محتاط اور اکھڑا ہوا تھا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے اثرات مزید نمایاں ہو گئے۔ اس دوران امپائرنگ بھی تنازعات کی زد میں آئی، تین ایل بی ڈبلیو فیصلے ریویو پر تبدیل ہوئے جن سے پاکستانی شائقین میں غصہ اور بڑھ گیا۔

شائقین کے مطابق بابر اعظم کی غیر موجودگی ٹیم کی کمزور کارکردگی کی ایک بڑی وجہ تھی۔ میچ کے بعد دبئی اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین سر جھکائے واپس گئے اور بیٹرز کو بْرا بھلا کہا، کئی مداح یہ کہتے سنائی دیے کہ ’’بابر اعظم ہوتا تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا‘‘۔

اسی موقع پر نجی چینل کے شو میں میزبان اور کامیڈین تابش ہاشمی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’میچ ہارنے کا ذمہ دار یقیناً بابر اعظم ہے کیونکہ وہ آج ٹیم میں نہیں تھے‘‘۔ شو میں شریک سابق کپتان راشد لطیف نے بھی کہا کہ بابر اعظم نے ہی صائم ایوب کو ٹیم میں لایا تھا اور پی ایس ایل میں اس سے بولنگ بھی کروائی تھی، اس لیے ان کا اثر آج بھی ٹیم پر ہے۔

شکست کے باوجود میچ کا انعقاد دبئی میں بہترین انتظامات کے ساتھ ہوا، پولیس کی جانب سے پہلے ہی سخت وارننگ جاری کر دی گئی تھی تاکہ کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔