اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)
اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل کے قطر پر ہونے والے اجلاس میں اسرائیلی نمائندے کے ریمارکس پر سخت ردعمل دیا۔
عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیلی نمائندے نے آج کے اجلاس میں کونسل اراکین اور مقررین کی بات توجہ سے نہیں سنی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناقابلِ قبول اور مضحکہ خیز ہے کہ ایک جارح اور قابض ملک جو اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں کرتا رہا ہے، اس ایوان کا غلط استعمال کرے اور اس کے تقدس کی توہین کرے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل بار بار دوسروں پر انگلیاں اٹھا کر اپنی غیر قانونی کارروائیوں کو چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نہ صرف بین الاقوامی برادری اور میڈیا کو دھمکاتا ہے بلکہ عالمی عدالتِ انصاف اور عالمی فوجداری عدالت کے فیصلوں کو بھی نظر انداز کرتا ہے۔
سفیر پاکستان نے واضح کیا کہ مسئلہ فلسطین پر سلامتی کونسل کے طویل اجلاسوں کی وجہ خود اسرائیل ہے جو اپنے قبضے کو ختم کرنے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد سے انکار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اجلاس میں پاکستان کے بارے میں گمراہ کن ریمارکس دے کر اپنی خلاف ورزیوں کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی۔
عاصم افتخار نے یاد دلایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے صفِ اوّل کا کردار ادا کیا ہے اور بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان کی کوششوں سے القاعدہ کا خاتمہ ممکن ہوا، اور ہم کسی غیر ذمہ دار ریاست کی الزام تراشی کو قبول نہیں کریں گے جو خود بدترین ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے جیسا کہ غزہ میں دیکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی جھوٹے موازنہ کو مسترد کرتے ہیں اور قابض طاقت کو چاہیے کہ وہ سلامتی کونسل کے جاری کردہ بیان کو غور سے پڑھے۔ اس بیان میں قطر پر حملوں کی مذمت اور اس کی خودمختاری کے لیے حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔
پاکستانی مندوب نے قطر، مصر اور امریکا کی جاری ثالثی کی کوششوں کی اہمیت کو بھی سراہا اور فریقین پر زور دیا کہ وہ اس موقع کو امن کے لیے استعمال کریں تاکہ غزہ میں جاری انسانی المیے کا خاتمہ کیا جا سکے۔