اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں پاکستان کے سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد نے بھارت کے الزامات کا بھرپور جواب دیتے ہوئے اسے خطے میں دہشتگردی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ریاستی جبر کا اصل ذمہ دار قرار دیا۔ پاکستان کے مدلل دلائل پر بھارتی مندوب بوکھلاہٹ میں ہال چھوڑ کر چلا گیا۔

اپنے خطاب میں محمد راشد نے کہا کہ بھارت بار بار جھوٹے الزامات لگا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ خود بھارت ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانوں کی قربانی دی ہے، جو عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں۔

پاکستانی مندوب نے تین نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت غیرقانونی طور پر جموں و کشمیر پر قابض ہے جہاں روزانہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، دوسرا بھارت اپنے پراکسی نیٹ ورکس کے ذریعے دہشتگردی کو ہوا دیتا ہے جس کا ثبوت کلبھوشن یادو کی گرفتاری ہے، اور تیسرا پہلگام واقعے کا الزام بھی بغیر ثبوت پاکستان پر ڈالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے اسی واقعے کو جواز بنا کر 7 تا 10 مئی پاکستان پر جارحیت کی جس میں 54 بے گناہ شہری شہید ہوئے، تاہم پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے بھرپور مگر محتاط جواب دیا اور جارح ملک کو نمایاں عسکری نقصان پہنچایا۔

محمد راشد نے خبردار کیا کہ بھارت کا رویہ عالمی قوانین کے لیے ایک خطرناک نظیر ہے جسے دنیا نظر انداز نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن اور مکالمے کا خواہاں ہے اور خطے کی ترقی باہمی احترام اور سفارت کاری ہی سے ممکن ہے، بھارت کو بھی بالآخر یہی راستہ اپنانا ہوگا۔

پاکستان کے اس سخت اور مدلل مؤقف پر بھارتی مندوب شدید پریشانی کے عالم میں ہال سے باہر چلا گیا۔