یورپی یونین کا نیا ڈیجیٹل بارڈر کنٹرول کے نفاذ کا اعلان، اب پاسپورٹ پر سٹیمپ نہیں لگے گی اور اب یورپ جانے والوں کے پاسپورٹ اسٹیمپ سے پاک ہوں گے۔
اکتوبر 2025 سے شینگن ایریا میں داخل ہونے والے تمام غیر یورپی شہریوں کیلئے نئے ڈیجیٹل قواعد نافذ ہونے جا رہے ہیں۔
پاسپورٹ پر مہروں کی جگہ اب صرف فنگر پرنٹس اور چہرے کی اسکیننگ ہوگی۔
پہلی بار نئے سفر کرنے والوں کے لئے تھوڑی تاخیر ہو سکتی ہے، جبکہ پرانے مسافروں کو سپیڈی سروس ملے گی۔
یورپ کا سرحدوں کو ڈیجیٹل کرنے کے اعلان کے بعد اب نئے (EES) ‘انٹری/ایگزٹ سسٹم’ کے تحت اکتوبر 2025 سے شینگن ایریا میں داخل ہونے والے ہر غیر یورپی شہری کے فنگر پرنٹس اور چہرے کی تصویر لی جائے گی۔
یہ ڈیٹا 3 سال تک محفوظ رہے گا تاکہ زیادہ قیام کرنے والوں کا پتہ چلایا جا سکے۔
یہ نظام صرف مختصر قیام (180دن میں 90دن تک) والے سیاحوں یا کاروباری مسافروں پر لاگو ہوگا۔
یورپی شہری، طویل مدتی ویزہ/رہائشی اجازت نامہ رکھنے والے اور آئرلینڈ یا قبرص جانے والے اس نئے نظام سے مستثنیٰ ہوں گے۔
ممکن ہے کہ پہلی بار داخلے پر نئے بائیومیٹرک رجسٹریشن میں وقت زیادہ لگے گا مگر ! خوشخبری یہ کہ اگلی بار آپ کی شناخت چند سیکنڈوں میں ہو جایا کرے گی اور آپ کو خودکار کیوسک تیز رفتار سروس ملے گے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے ڈیٹا کے تحفظ پر تشویش کا اظہار کیا ہے تاہم یورپی یونین نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ڈیٹا یورپی قوانین کے مطابق مکمل محفوظ رہے گا۔ اب شینگن بارڈرز مہروں سے نہیں، بلکہ بائیومیٹرک ‘کلک’ سے کھلیں گے۔