کیا ایپل انٹیلیجنس، ایپل صارفین کی پرائیویسی کے لیے سیکیورٹی رسک ہوسکتی ہے؟ ایلون مسک کی آئی فونز پر پابندی لگانے کی دھمکی؟
آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل نے اپنے سالانہ ڈویلپرز شو میں کئی دیگر نئی خصوصیات کے ساتھ سری کے میک اوور کا اعلان کیا ہے۔ ایپل نے اس اے آئی سسٹم کو’ایپل انٹلیجنس‘ کا نام دیا ہے اور اس کا مقصد اپنے صارفین کو ایپل ڈیوائسز کو آسانی سے نیویگیٹ کرنے کا طریقہ فراہم کرنا ہے۔ سمارٹ فونز میں مصنوعی ذہانت کے فیچرز کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے ایپل کمپنی نے اپنے سری وائس اسسٹنٹ اور آپریٹنگ سسٹم کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ساتھ اپڈیٹ کیا ہے۔ ایپل کی حریف کمپنیوں نے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کو اپنانا شروع کیا تو ایپل کو بھی اس ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔
اس حوالے ایپل نے چیٹ جی پی ٹی کے ڈویلپر اوپن اے آئی کے ساتھ پاٹنرشپ کی ہے جس کے تحت اس کے آئی فون اور میک آپریٹنگ سسٹم کو چیٹ جی پی ٹی تک رسائی حاصل ہو گی۔ چیٹ جی پی ٹی دوسرے ٹولز کی صلاحیت میں اضافے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جس میں ٹیکسٹ اور مواد تیار کرنے جیسے کام شامل ہیں۔ امید ہے کہ اس کا ٹیسٹ ورژن نومبرتک دستیاب ہوگا۔
ایپل ہیڈ کوارٹر کیلفورنیا میں ہونے والی ورلڈ وائیڈ ڈویلپر کانفرنس کے دوران چیف ایگزیکٹوٹم کک نے کہا کہ یہ اقدام ایپل کی مصنوعات کو بلندیوں پر لے جائے گا۔
دارصل میں ایپل انٹیلیجنس نہ تو کوئی پروڈکٹ ہے اور نہ ہی کوئی ایپ ہے۔ یہ ایپل کے ہر ایپ کا حصہ ہوگا جو ایپل صارفین استعمال کرتے ہیں۔ یہ مائیکروسافٹ کے سپورٹ کرنے والے مصنوعی انٹیلیجنس کے سافٹ ویئر کوپائلٹ سے ملتا
جلتا ہے لیکن اس کے لیے کوئی اضافی ادائیگی نہیں کرنی پڑے گی۔ آواز کے ذریعے مدد کرنے والے ایپلیکیشن سری کو ایپل نے سنہ 2010 میں حاصل کیا تھا، اب اسی ایک نئے انٹرفیس اور زیادہ باتیں کرنےاور بہتر اپروچ کے ساتھ پیش کیا گیا ہے تاکہ ایپل صارفین کو اپنے فونز، میک بکس اور ایپس کو بغیر کسی رکاوٹ کے نیویگیٹ کرنے میں مدد ملے۔
ان ایپلیکیشنز کی کچھ پروسیسنگ تو ڈیوائس پر ہی ہوگی لیکن بڑے ٹاسک کے لیے کلاؤڈ سے مدد لی جائے گی تاہم کوئی بھی ڈیٹا کلاؤڈ پر نہیں رکھا جائے گا۔ یہ پرائیویسی ان ایپل صارفین کے لیے اہم ہے جو ایپل کی پرائیویسی اور سیکورٹی کی وجہ سے اس کی زیادہ قیمت ادا کرتے ہیں۔ ایپل کے سافٹ ویئر انجینئرنگ کے سینیئر نائب صدر کریگ فیڈریگھی نے کہا کہ یہ سسٹم آپ کے آئی فون، آئی پیڈ اور میک میں طاقتور مرکزی جنریٹو ماڈل ہے جو آپ کے ذاتی سیاق وسباق کے حوالے سے انٹیلیجنس فراہم کرے گا جو کہ صارفین کے لیے زیادہ مددگارہوگا اور یہ ہر طرح سے ایپل صارف کی پرائیویسی کی حفاظت کرتا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کو ایپل میں شامل کیے جانے کی بڑے پیمانے پر توقع کی جا رہی تھی لیکن ایپل جیسی کمپنی کے لیے ایک غیر معمولی قدم ہے جو اپنی مصنوعات کی پرائیوسی کا بہت خیال رکھتی ہے۔ ایپل نے گذشتہ روز کہا کہ وہ مستقبل میں دیگر مصنوعات کو بھیاپنے ساتھ ضم کرے گی لیکن انہوں نے اس حوالے سے کسی کا نام نہیں لیا۔
ایلون مسک کی آئی فونز پر پابندی لگانے کی دھمکی۔۔۔
ایلون مسک نے ڈیٹا سکیورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی کمپنیوں سے آئی فونز پر پابندی لگانے کی دھمکی دی ہے۔ ایلون مسک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا کہ ایپل کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں ہے کہ اپنے ڈیٹا کو اوپن اے آئی کے ہاتھوں میں دینے سے أصل میں کیا ہوگا یہ آپ کو برد کر رہے ہیں۔
ایپل مصنوعات کی جو خصوصیات گذشتہ روز متعارف کروائی گئی ہیں ان میں
- پیغام کو سیٹلائٹ کے ذریعے بھیجنا
- پیغامات کو بعد بھیجنے کے لیے شیڈول کرنا
- ایئرپوڈز پرو کو کنٹرول کرنا (سر کے اشاروں کا استعمال)
- پاس ورڈز کے لیے ایک پاس ورڈ ایپ جو تمام آلات پر قابل رسائی ہو
- کچھ ایپس کو چھپانے یا انھیں فیس آئی ڈی یا پاس کوڈز کے ذریعے لاک کرنے کی صلاحیت ہونا