دو دن پہلے جو ہوا اسکی مذمت کرتا ہوں: سینیٹر عرفان صدیقی
سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ دو دن پہلے جو واقعہ یہاں ہوا اس کی مذمت کرتا ہوں، پاکستان کو ٹھہراو چاہیئے
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اسپیکر نے ان واقعات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ مجھے گھر سے نکالا گیا، میری بیوی کی کہنی پر چوٹ آئی، مجھے 75 سال کی عمر میں ہتھکڑی لگا کر کھڑا کردیا گیا۔ کاش اس وقت کوئی آئین کی آواز اٹھاتا لیکن اس وقت کسی نے نہیں کہا کہ یہ غلط ہوا، اس وقت کے کسی وزیر نے مجھے فون کر کے یہ نہیں کہا کہ یہ نہیں ہونا چاہیئے تھا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مجھے آٹھ فٹ کے کمرے میں ڈالا گیا، جہاں پانچ آدمی پہلے سے تھے
انہوں نے کہا کہ کسی پر چرس ڈالی گئی، کسی پر بھنگ ڈال دی۔ یہ وہ فصل ہے جو آپ نے بوئی ہے، ہم نہیں کہتے کہ آپ وہ فصل کاٹیں۔ یہ وہ فصل ہے جو آپ نے بوئی اور ہمیں کاٹنا پڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو واقعہ ہوا ہم اس کی آپ کے ساتھ مذمت کرتے ہیں۔ کوئی انقلاب ایسا نہیں آئے گا کہ پارلیمنٹ ملیا میٹ ہوجائے گی، ہم ایسا انقلاب نہیں آنے دیں گے۔ پاکستان کو ٹھہراؤ چاہیے