یونانیوں کو چھٹیاں منانے کیلئے مالی مشکلات کا سامنا
ایتھنز (خالد مغل) یونانی گھرانوں کا ایک بڑا حصہ یونان میں چھٹیاں منانے کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔
یونانیوں کے ایک بڑے طبقے کا رواں سال موسمِ گرما کی تعطیلات منانا ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ اس کی وجہ تعطیلات کے پیکجز کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتیں، تفریحی اور چھٹیاں منانے والے مقامات پر بڑھتی قیمتیں ہیں۔
آجکل یونانی گھرانوں کے اخراجات بہت زیادہ ہیں، جن میں سے بہت سے نہ صرف چھٹیوں اور سفر پر، بلکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے کھانے جیسی ضروری چیزوں پر بھی اخراجات میں کمی کر رہے ہیں۔
اس کی عکاسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار ریٹیل کنزیومر گڈز کے ایک سروے سے ہوتی ہے، جس کے مطابق ہر دو میں سے ایک صارف کا کہنا تھا ہے کہ وہ اس سال چھٹی نہیں لیں گے اور کام کرنے کو ترجیح دیں گے۔
یہ بات یونانی سیاحوں کا موسم گرما میں تعطیلات کے روٹس اور پیکجز کیلئے خدمات مہیا کرنے والی ٹوریسٹ کمپنیوں اور مصنوعات کے زمرے میں قیمتوں میں اضافہ جون میں افراط زر کے دورانیے کے ریکارڈ کے اعداد و شمار سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔
گزشتہ سال جون کے مقابلے میں ہوائی جہاز کے ٹکٹوں میں 19.7% کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ چھٹیوں کا پیکج 12.7% زیادہ مہنگا دکھائی دیتا ہے۔ جہاں تک ہوٹلوں کا تعلق ہے، قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہیں، جبکہ قیمتوں میں اضافے کا مرکز اب بھی خوراک اور خاص طور پر زیتون کا تیل ہے، جس کی قیمتیں گزشتہ جون کے مقابلے میں تقریباً 55 فیصد بڑھ گئیں۔
ایسوسی ایشن آف پیسنجر شپنگ انٹرپرائزز کے اعداد و شمار کے مطابق، اگرچہ ٹکٹ کی قیمت میں پچھلے سال اور اس سے پہلے کے سال کے مقابلے صفر ہے، لیکن یونانی خاندان کے لیے یہ قیمت زیادہ ہے اور بعض صورتوں میں ناقابل برداشت بھی ہے۔ چار افراد کے خاندان کیلئے پییریا پورٹ سے رودوس جزیرے سے واپسی (بغیر کیبن) تک کار کے ساتھ سفر کرنے کے لیے انہیں 845 یورو درکار ہیں۔
بہت سے یونانیوں نے اس سال نہ صرف بنیادی خدمات بلکہ خوراک جیسی ضروری اشیاء پر بھی کمی کر رہے ہیں۔ لہذا، سروے میں حصہ لینے والے 71% صارفین (2023 میں 75% کے مقابلے) نے کہا کہ انہوں نے تفریحی اخراجات جیسے کہ باہر کھانا، چھٹیاں، سفر وغیرہ منسوخ کر دیے ہیں۔ غرض اب ایک عام آدمی عیش و عشرت کی زندگی گزرنے کے بجائے سادہ زندگی گزارنے کو ترجیح دے رہا ہے۔