اردوٹریبون (واشنگٹن) امریکی کانگریس کے دو ارکان، جو ولسن اور جمی پنیٹا، نے ایک دو جماعتی بل **”پاکستان ڈیموکریسی ایکٹ”** پیش کیا ہے، جس کے تحت پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بل کے مطابق، پاکستان میں سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائیوں اور جمہوری عمل میں مبینہ مداخلت کے باعث امریکی حکومت جنرل عاصم منیر سمیت دیگر حکام پر پابندیاں لگانے پر غور کرے۔ اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کی تحقیقات کی جائیں۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان میں سیاسی ماحول کشیدہ ہے اور سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت کئی رہنما قید میں ہیں۔ بل میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں جمہوری عمل کی بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
امریکی کانگریس مین جو ولسن نے اس بل کے کچھ نکات اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیے ہیں۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا:
“Grateful to be nearly finished drafting the PAKISTAN DEMOCRACY ACT. It sets down that it is US policy to restore democracy in Pakistan. It mandates a 30-day determination of sanctions on Asim Munir.”
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی حاضر سروس پاکستانی فوجی سربراہ پر امریکی پابندیوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم، بل کو قانون بننے کے لیے مزید مراحل طے کرنے ہوں گے، اور اس پر پاکستانی حکومت یا فوج کی جانب سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔