
وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی مشاورت سے اسٹارلنک کو عارضی این او سی جاری کیا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ سائبر کرائم ایجنسی، سیکیورٹی ایجنسیز، پی ٹی اے اور اسپیس اتھارٹی نے کلیدی کردار ادا کیا، پاکستان میں اسٹارلنک کی آمد سے سیٹلائٹ انٹرنیٹ کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔
انہوں نے کہا وزیرِاعظم کی ہدایت پر اسٹارلنک کی رجسٹریشن یقینی بنائی گئی، وزیرِاعظم کی ہدایت تھی کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کا نظام بہتر بنایا جائے، پی ٹی اے اسٹارلنک کی فیس ادائیگی اور دیگر لائسنسنگ ضروریات کو مکمل کرے گا۔