اردو ٹریبون (اوسلو.NRK ) ناروے کی وزیرِ تعلیم Kari Nessa Nordtun نے اسکولوں میں سختی کے استعمال سے متعلق ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے۔ یہ قانون ایسےحالات میں اساتذہ کو اختیارات فراہم کرے گا جب کوئی طالب علم کلاس میں بدنظمی پیدا کرے یا دیگر طلبا کی تعلیم میں رکاوٹ بنے۔

وزیرِ تعلیم نورتُن کا کہنا ہے کہ اس قانون کے بعد  اساتذہ انتہائی حالات، جیسے طالب علم کی طرف سے نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی یا کسی بھی دیگر ناگوارصورتحال میں اختیار ہوگا کہ وہ طالب علم کو کلاس سے باہر لے جائیں تاکہ باقی طلبا بلا رکاوٹ تعلیم حاصل کر سکیں۔

یہ مجوزہ قانون جلد ہی ناروے کی پارلیمنٹ (Stortinget) میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس قانون کا مقصد اسکولوں میں تعلیمی ماحول کو محفوظ اور مؤثر بنانا ہے۔

ناروے میں حالیہ برسوں میں اسکولوں میں نظم و ضبط کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے، اور کئی تعلیمی اداروں نے سخت کارروائی کے لیے قانونی اختیارات کا مطالبہ کیا تھا۔

تاہم یہ قانون اگر پارلیمنٹ سے منظور ہو جاتا ہے تو اسے ملک بھر کے اسکولوں میں نافذ کیا جائے گا۔ تاہم، اس کے اطلاق کے طریقہ کار، اساتذہ کی تربیت، اور طلبا کے حقوق کے تحفظ پر مزید بحث متوقع ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes