
اردو ٹریبون (اوسلو۔ ناروے) وزیر اعظم جوناس گار اسٹورے اور وزیر برائے انصاف و عوامی تحفظ ایمیلی اینگر میل نے قومی ہنگامی تیاری (Total Preparedness) سے متعلق وائٹ پیپر پیش کر دیا ہے۔ اس وائٹ پیپر کا مقصد ناروے کی سول سوسائٹی کی استعداد کار کو بڑھانا اور کسی بھی بحران یا جنگ کی صورت میں بہتر ردعمل دینا ہے۔
وزیر اعظم یوناس گار اسٹورے کا کہنا تھا کہ “گزشتہ چند برسوں میں ناروے کو وبائی امراض، شدید موسمی حالات اور سائبر حملوں جیسے چیلنجز کا سامنا رہا ہے۔ یہ وائٹ پیپر ہمارے ملک کی تیاری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ ہمارا ہدف یہ یقینی بنانا ہے کہ سول سوسائٹی نہ صرف بحرانوں کا سامنا کر سکے بلکہ عسکری کوششوں کا بھی مؤثر طور پر ساتھ دے سکے۔”
وزیر برائے انصاف و عوامی تحفظ ایمیلی اینگر میل نے اسے ایک “تاریخی” وائٹ پیپر قرار دیتے ہوئے کہا کہ “یہ ناروے میں ہنگامی تیاری کے حوالے سے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ 1990 کی دہائی اور سرد جنگ کے خاتمے کے بعد جو حکمت عملی اپنائی گئی تھی، وہ وقت گزر چکا ہے، اور اب ہمیں ایک نئے دور کے مطابق منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔” حکومت کی جانب سے پیش کردہ وائٹ پیپر کسی ایک مخصوص شعبے پر نہیں بلکہ تمام سرکاری و نجی اداروں، کاروباری شعبے اور عام شہریوں کو شامل کرنے پر زور دیتا ہے۔
وزیر اعظم اسٹورے نے کہا کہ “ہم تبھی زیادہ مضبوط ہوں گے جب ہم سب مل کر کام کریں گے۔ قومی سطح پر، بلدیاتی اداروں میں، کاروباری اداروں میں، اور انفرادی طور پر ہم سب کو اپنی تیاری یقینی بنانی ہوگی تاکہ ناروے کسی بھی بحران یا جنگ کی صورت میں زیادہ مستحکم رہے۔”
وائٹ پیپر کے بنیادی مقاصد
ناروے کی حکومت نے سول سوسائٹی کے استحکام کے لیے تین بنیادی مقاصد طے کیے ہیں۔
1. ناروے کی سول سوسائٹی کو کسی بھی بحران یا جنگ کے لیے تیار کرنا۔
2. ناروے کو ہائبرڈ خطرات کا سامنا کرنے کے قابل بنانا۔
3. عسکری کوششوں میں سول سوسائٹی کا مؤثر تعاون یقینی بنانا۔
یہ وائٹ پیپر ایک مشکل بین الاقوامی سیکیورٹی صورتحال کے پس منظر میں پیش کیا گیا ہے، جس میں یوکرین پر روسی حملہ، مشرق وسطیٰ میں جاری جنگ اور عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی طاقتوں کے درمیان کشمکش شامل ہے۔
حکومت نے وائٹ پیپر میں 100 سے زائد مختلف اقدامات تجویز کیے ہیں، جن میں چند نمایاں درج ذیل ہیں۔
طویل المدتی منصوبہ: 2025 سے شہری ہنگامی تیاری کے لیے ایک طویل مدتی منصوبہ مرتب کیا جائے گا۔
ایمرجنسی کمیٹیاں تمام بلدیاتی و علاقائی سطح پر ہنگامی تیاری کمیٹیوں کا قیام لازمی قرار دیا جائے گا۔
سول ڈیفنس میں توسیع: ناروے کے سول ڈیفنس میں بھرتیوں کی تعداد 8,000 سے بڑھا کر 12,000 کر دی جائے گی۔
ایمرجنسی شیلٹرز:1998 میں بنکرز کی تعمیر روکنے کے فیصلے کو ختم کر کے تمام نئی عمارتوں میں شیلٹرز لازمی قرار دیے جائیں گے۔
خوراک کی خود کفالت:2030 تک ناروے میں خوراک کی خود کفالت 50 فیصد تک بڑھانے اور 2029 تک تین ماہ کی گندم ذخیرہ پالیسی متعارف کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
سائبر سیکیورٹی: سرکاری اور نجی شعبے کے اشتراک سے سائبر سیکیورٹی کی تیاری کا نیا نظام تشکیل دیا جائے گا۔
قومی سیکیورٹی حکمت عملی: ملک کی مجموعی سیکیورٹی پالیسی کو بہتر بنانے کے لیے قومی سیکیورٹی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
ڈس انفارمیشن سے نمٹنے کے لیے منصوبہ: غلط معلومات اور پروپیگنڈے سے بچاؤ کے لیے عوام میں ذرائع کی ساکھ کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیر برائے انصاف و عوامی تحفظ ایمیلی اینگر میل نے کہا کہ “یہ وائٹ پیپر ہمیں ایک نئے دور میں لے جانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ ناروے کو ہر ممکن بحران یا جنگ کے لیے زیادہ سے زیادہ تیار رکھا جائے، چاہے ہمیں مستقبل کے چیلنجز کا مکمل اندازہ نہ بھی ہو۔”
یہ وائٹ پیپر ناروے کی قومی سلامتی کو مستحکم کرنے اور عوامی و نجی اداروں کو کسی بھی ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے کی ایک کوشش ہے۔