موریطانیہ: سپین کی جانب سفر کے دوران کشتی حادثہ، درجنوں تارکین وطن ڈوبنے کا خدشہ

اردو ٹریبون (خالد مغل ) مغربی افریقہ سے سپین کی جانب کشتی کے ذریعے سفر کرنے والے تقریباً 50 تارکین وطن کے ڈوبنے کا خدشہ ہے۔ مراکش کی حکام نے بدھ کے روز 36 افراد کو بچایا، جو 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئے تھے۔ کشتی میں کل 86 افراد سوار تھے، جن میں 66 پاکستانی شامل تھے۔
تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ‘واکنگ بارڈرز’ کے مطابق، 2024 میں سپین پہنچنے کی کوشش میں 10,457 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر بحر اوقیانوس کے خطرناک راستے سے کینری جزائر کی جانب سفر کر رہے تھے۔ یہ تعداد روزانہ 30 ہلاکتوں کے مساوی ہے۔
‘واکنگ بارڈرز’ نے چھ دن قبل متعلقہ حکام کو اس لاپتہ کشتی کے بارے میں آگاہ کیا تھا، لیکن بروقت کارروائی نہ ہو سکی۔ کینری جزائر کے علاقائی صدر، فرنینڈو کلاویجو نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سپین اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مزید انسانی المیوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا، “بحر اوقیانوس افریقہ کا قبرستان نہیں بن سکتا۔”
‘واکنگ بارڈرز’ کی سی ای او، ہیلینا مالینو کے مطابق، ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرین نے 13 دن سمندر میں گزارے، لیکن کوئی مدد کے لیے نہیں پہنچا۔