کیا ہم پاکستانی ایک قوم ہیں؟ (تحریر، زنیر چوہدری)
کیا ہم پاکستانی ایک قوم ہیں؟
قوم کی تعریف اکثر مشترکہ تاریخ، زبان، ثقافت، اور اجتماعی شناخت کے عناصر سے جڑی ہوتی ہے۔ پاکستان کے وجود میں آنے کے وقت، یہ نظریہ پیش کیا گیا تھا کہ ہم ایک قوم ہیں، اور ہمارا رشتہ اسلام کے مشترکہ بندھن سے جڑا ہے۔ لیکن آج، تقریباً سات دہائیاں گزرنے کے بعد، ہمیں یہ سوال خود سے پوچھنا ہوگا کہ کیا ہم واقعی ایک قوم بن چکے ہیں؟ پاکستان کے قیام مذہب کے نام پر ہوا جب بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے ایک ایسی ریاست کی بنیاد رکھی جہاں ہر فرد کو برابر حقوق ملیں اور ہر طرح کی مکمل آزادی حاصل ہوگی لیکن کیا صرف مذہب قوم بنانے کے لیے کافی ہے؟ پاکستانی تاریخ کے مختلف موڑ جیسے بنگلہ دیش کا قیام، یہ سوال اٹھاتا ہے کہ کیا صرف مذہب قومیت کی بنیاد بن سکتا ہے یا اس کے لیے دیگر عوامل بھی ضروری ہیں؟
لسانی اور ثقافتی شناخت کی بات کی جائے تو پاکستان میں مختلف زبانیں اور ثقافتیں موجود ہیں جن کی خوبصورتی کو یکجا کرنے کے بجائے، بعض اوقات یہ تقسیم مزید گہری ہو جاتی ہے۔ وہیں وطن عزیز میں درپیش سیاسی اور سماجی چیلنجز کو دیکھا جائے تو ہماری سیاسی قیادت نے ہمیشہ اتحاد کی بات کی ہے، لیکن عملی طور پر عوام میں تقسیم گہری ہوتی جا رہی ہے۔ علاقائی تعصبات، فرقہ وارانہ کشیدگیاں، اور طبقاتی تقسیم ہمیں ایک قوم کے بجائے مختلف گروہوں میں بانٹتی نظر آتی ہیں۔ ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم ایک قوم بننے کے عمل میں کامیاب ہو سکے ہیں؟ شاید نہیں کبھی بھی نہیں۔
حالیہ دنوں میں پاکستان میں ایک سیاسی پارٹی کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج کے باعث متعدد سیکیورٹی اہلکار اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے جان سے ہاتھ دوھو بیٹھے، کیا ان کو شہید کہا جاسکتا ہے؟ یہ فیصلہ پچیس کرڑوڑ عوام خود کردسکتی ہے۔ اس کے علاوہ متعدد شہری بھی زخمی ہوئے اور ان کی موت کی بھی مبینہ اطلاعات ہیں لیکن ان سب کے دوران قوم میں ایک بڑی تقسیم دیکھنے میں آئی کوئی کسی کے مرنے پر خوش ہوا اور کوئی کسی کے مرنے پر گویا یہ ایک جنگ تھی دو قوموں کے درمیان؟ ۔ سوال یہ ہے کہ کیا مرنے والے پاکستانی نہیں تھے؟ کیا مارنے والے پاکستانی نہیں تھے؟ کیا یہ ملک اسی بنیاد پر بنایا گیا تھا؟ کیا آئین پاکستان اس بات کی اجازت دیتا ہے؟ کیا یہ ادارے سب کے ادارے نہیں ہیں؟ افسوس اس بات کا ہے کہ چند سیاسی لوگ اپنے مفاد کے خاطر اس ملک کے شہریوں کے ساتھ ایک بھیانک کھیل کھیل رہے ہیں ان سیاستدانوں کو مسکراتے چہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ ان کو کسی بھی بات کی شرمندگی نہیں ان کے لیے ایک کھیل جس کی بازی آج ان کے پاس ہے اور کل ان کے پاس ہو گی۔ ان کو استعمال کرنے والے پاکستان میں رہنا تک پسند نہیں کرتے لیکن ان کے بغیر بازی جیتنا ناممکن ہوتا ہے۔
کیا ہم پاکستانی ایک قوم ہیں قومیت صرف مشترکہ سرحدوں یا مذہب تک محدود نہیں ہوتی بلکہ اس میں باہمی احترام، مساوات، اور اجتماعی ترقی کا عنصر شامل ہوتا ہے۔ کیا ہم ان اصولوں پر پورا اترتے ہیں؟ کیا ہم اپنے اختلافات کو ایک طاقت میں بدلنے کے لیے تیار ہیں؟ لیکن اس کے لیے ہمیں اپنے اندر ایک مضبوط عزم اور اتفاق پیدا کرنا ہوگا۔ پاکستانی عوام میں کئی مواقع پر اتحاد اور قربانی کی مثالیں بھی دیکھی گئی ہیں، جیسے قدرتی آفات یا کھیلوں میں کامیابی کے مواقع پر۔ یہ مظاہرہ اس بات کی دلیل ہے کہ اگر صحیح قیادت اور سمت ملے، تو ہم ایک قوم بن سکتے ہیں۔