پاکستان:عمران خان کسی اور کیس میں گرفتار نہیں تو جیل سے رہا کر دیا جائے

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانئ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں بری ہونے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیس کا ٹرائل چلایا جاتا تب بھی سزا ہونے کے امکانات نہیں تھے،

پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ ہزار سے 12 سو کارکنان نے پولیس پر حملہ کیا، ہزار سے 12 سو افراد کے حملے میں ایک بھی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا؟

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کہا کہ پراسیکیوشن کی جانب سے پیش کی گئی کہانی میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، مدعیٔ مقدمہ کے الزامات کو سچ ثابت نہیں کیا جا سکا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ بانئ پی ٹی آئی، فیصل واؤڈا، شیخ رشید سمیت تمام ملزمان کو بری کیا جاتا ہے، بانئ پی ٹی آئی کسی اور کیس میں گرفتار نہیں تو جیل سے رہا کر دیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ شہزاد وسیم اور اسد قیصر کو 24 فروری 2024ء کو کیس سے بری کردیا گیا تھا، فیاض الحسن چوہان، فردوس شمیم، فواد چوہدری اور شبلی فراز کو بھی بری کیا جاتا ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ملزمان کے ضمانتی مچلکے واپس کرنے کا حکم دے دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں