ناروے: امریکی طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین کی ایک بار پھر ناروے آمد
بحری جہاز کی آمد کو ناروے اور امریکہ کے درمیان بڑھتے ہوئے عسکری تعلقات اور شمالی یورپ میں سلامتی کے خدشات کے پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
اردو ٹریبون (ناروے) سترہ ماہ کے عرصے میں دوسری مرتبہ پیش آیا ہے۔ اس طیارہ بردار بحری جہاز کی آمد کو ناروے اور امریکہ کے درمیان بڑھتے ہوئے عسکری تعلقات اور شمالی یورپ میں سلامتی کے خدشات کے پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
جہاز کی آمد اور حفاظتی اقدامات
یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین کو اوسلو کے ساحلی راستے تک پہنچانے میں نارویجن پورٹ پائلٹس، فریگیٹس، سپورٹ ویسلز اور ہیلی کاپٹر شامل تھے، جو اس کے سکیورٹی اور سمت کے لیے مدد فراہم کر رہے تھے۔ ناروے کے دفاعی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ اقدام ناروے کی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے اور نیٹو کے اتحادیوں کے ساتھ تعاون بڑھانے کا حصہ ہے۔ حکام نے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ یہ بحری جہاز اوسلو میں کب تک رہے گا، لیکن اس آمد کو عسکری تعاون میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
موجودہ عالمی صورتحال اور نیٹو کے اقدامات
نیٹو کے شمالی اٹلانٹک خطے میں سلامتی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر اس طیارہ بردار جہاز کی آمد اس بات کا اشارہ ہے کہ اتحادی ممالک اپنی دفاعی حکمت عملی میں ناروے کے کردار کو اہمیت دے رہے ہیں۔ ناروے، جو روس کے ساتھ سرحدی علاقہ رکھتا ہے، اس نوعیت کے اقدامات کو ملک کی سکیورٹی کے لیے انتہائی اہم سمجھتا ہے۔ اس کے ذریعے نیٹو کے عسکری اتحاد کو مضبوطی مل رہی ہے، جبکہ ناروے کو اپنے دفاعی نظام کو مزید بہتر بنانے کا موقع مل رہا ہے۔
ناروے کی نیٹو میں اہمیت اور عسکری پوزیشن
ناروے کی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے اسے نیٹو کے شمالی خطے کی سکیورٹی کے لیے ایک اہم مقام تصور کیا جاتا ہے، اور اس نوعیت کے عسکری اقدامات ناروے اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔ یو ایس ایس *ہیری ایس ٹرومین* جیسے طیارہ بردار جہازوں کا بار بار کا دورہ اس بات کی علامت ہے کہ نیٹو اپنے رکن ممالک کی سکیورٹی کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کر رہا ہے۔