آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے: مولانا فضل الرحمان
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
ٹنڈو الہ یار: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترامیم پر جو چیزیں ہم نے مسترد کیں وہ واپس ہو چکی ہیں، اور جو شقیں شامل کروانی تھیں وہ ہو چکیں، حکومت مسودہ ہم نے مسترد کردیا تھا، اس مسودے سے عدلیہ کمزور ہوجاتی اور انسانی حقوق تباہ ہو جاتے۔
ہم اسمبلی میں اس لیے نہیں ہیں کہ عوام کے مفاد کے خلاف قانون پاس کریں ، عوامی مفاد میں فیصلے کرنا ہوں گے، ضروری معاملات کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی جا رہا ہوں، بلاول بھٹو سے ملاقات ہو گی، اس کے بعد لاہور جاوں گا ، وہاں نواز شریف سے ملاقات ہو گی اور پھر اسلام آباد جا کر پی ٹی آئی کی قیادت سے ملاقات کروں گا، 18 ویں ترمیم میں بھی ہمیں 9 مہینے لگ گئے تھے، 26ویں ترمیم میں اگر 9 دن لگ گئے ہیں تو کیا مسئلہ ہے جو ہم پر جلدی مسلط کی گئی۔
چھ ماہ بھی لگ جائیں تو اچھا ہے کہ اس ترمیم کی بھی نوک پلک درست کر لی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسودے پر کافی ہم آہنگی ہو چکی ہے۔ پی ٹی آئی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس تک احتجاج ملتوی کرے، پہلے بھی مظاہرے کے نتائج اچھے نہیں نکلے تھے۔