یونان: جرمنی کے تارکین وطن کی ناکہ بندی کے بعد خطرے کی گھنٹی، یونان ترکیہ بارڈر پر باڑ بنائی جارہی ہے
ایتھنز (خالد مغل) اتوار کی آدھی رات کو جرمنی کی طرف سے تارکین وطن کی ناکہ بندی کے نفاذ کے بعد یونانی پولیس اور مسلح افواج کی نظریں یونان ترکیہ بارڈر ایروس Evros پر ہیں۔
یونانی شہری تحفظ کے وزیر میخالیس خریسوخویدیس نے باڑ کی تعمیر کی روشنی میں سرحدوں کو بکتر بند کرنے کے بارے میں ایک پیغام بھیجا جو پناہ گزینوں کے لیے یونانی سرحد میں داخل ہونے میں رکاوٹ کا کام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ:
“ہم سب یہاں ملک، یورپی یونین کی سرحدوں اور یونان کی سلامتی کی حفاظت کر رہے ہیں۔ یونانی پولیس اور مسلح افواج ملک کی حفاظت کی ضمانت دیتی ہیں۔ ایوروس Evros بکتر بند ہے، میرا مطلب ہے، ہمارا مطلب ہے اور ہم اس کی خدمت کرتے ہیں۔”
یونانی وزیر نے ابتدائی طور پر باڑ کی تعمیر کا خصوصی حوالہ دیتے ہوئے کہا: “ہم حجم اور اہمیت کے لحاظ سے اس بڑے اور عظیم منصوبے کی تکمیل کے لیے منصوبوں اور بنیادی ڈھانچے کے ساتھ جاری رکھیں گے جو یہاں یونان کے آغاز میں کیا جا رہا ہے۔ باڑ کی تعمیر جاری ہے۔ ہم دوسری لائن پر 150 نئے سرحدی محافظوں کی خدمات حاصل کریں گے” ۔
شہری تحفظ کے وزیر نے اعلان کیا کہ”یونانی پولیس اور سرحدی محافظوں کی طرف سے کیا جانے والا کام ایک مشن ہے جو اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ یونان اپنی اور یورپی سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے۔ ہم شینگن معاہدے کے ساتھ ساتھ حالیہ معاہدے کی بھی خدمت کرتے ہیں جس کا تعلق تمام یورپی ممالک سے ہے اور ہم سب یہاں ایک ساتھ یہاں یونان میں موجود ہیں اور یونانی شہری محفوظ ہیں”۔
قبل ازیں معزز وزیر خریسوخویدیس نے کاستانیئس میں “جیل 1” کا دورہ کیا، جبکہ اسی وقت سرحدی محافظوں نے ThessToday.gr کے ذریعے 2015 کی طرح ایک نئے امیگریشن بحران کے خدشات کا بھی اظہارِ خیال کیا۔