جرمنی: کولون میں دھماکا، سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن کا آغاز کردیا
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقامی پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے عوام کو دھماکے کی جگہ سے دور رہنے کا کہا ہے۔جرمن میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کولون کے علاقے ہوہنزولرننگ رنگ روڈ پر پولیس کی جانب سے آپریشن شروع کردیا گیا ہے، رہائشیوں کو ہدایت کی جاری کی گئی ہیں کہ متاثرہ علاقے میں نہ جائیں۔
رپورٹس کے مطابق دھماکے کے باعث ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے لیکن مقامی پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے اور نہ ہی دھماکے کی وجہ بتائی ہے۔ دھماکے سے ایک عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب جرمنی نے بھی افغان باشندوں کو ملک بدر (ڈی پورٹ) کرنا شروع کردیا ہے۔جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن ہیبسٹریٹ نے بتایا کہ ملک بدر ہونے والے تمام افراد افغانی ہیں، جو سزا یافتہ مجرم ہیں انہیں جرمنی میں رہنے کا کوئی حق نہیں اور ان کے خلاف ملک بدری کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
ترجمان اسٹیفن ہیبسٹریٹ نے کہا کہ جرمنی کا افغان طالبان حکومت سے سفارتی تعلق نہ ہونے کے باعث حکومت کو دیگر ذرائع کا استعمال کرنا پڑا۔سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ڈیر اسپیگل میگزین نے کہا کہ قطر ایئرویز کی ایک چارٹرڈ پرواز نے کابل کے لیے لیپزگ ایئر پورٹ سے اڑان بھری جس میں 28 افغان موجود ہیں