واشنگٹن: امریکی سیاستدان یا سرکاری افسران کے قتل کی ممکنہ سازش کے الزام میں امریکا میں گرفتار پاکستانی شہری آصف مرچنٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
آصف مرچنٹ اس وقت نیویارک میں امریکی حکام کی تحویل میں ہیں اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
اردو ٹریبیون ( ویب ڈیسک، واشنگٹن) امریکی سیاستدان یا سرکاری افسران کے قتل کی ممکنہ سازش کے الزام میں امریکا میں گرفتار پاکستانی شہری آصف مرچنٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی۔46سالہ کے آصف مرچنٹ پر کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ آصف مرچنٹ نے کئی مرتبہ ایران، شام اور عراق کے دورے کیے ہیں۔آصف مرچنٹ نے اپنے منصوبے کے تین حصے بتائے، ہدف کے گھر سے یو ایس بی ڈرائیوز چوری کرنا، احتجاج کی منصوبہ بندی کرنا، اور کسی سیاستدان یا سرکاری اہلکار کو قتل کرنا۔
مرچنٹ کی سازش کا علم ہونے کے سبب سیکرٹ سروس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی سکیورٹی حالیہ ہفتوں میں مزید سخت کر دی تھی، دعویٰ
آصف مرچنٹ پر کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ نیویارک کے بروکلین فیڈرل کورٹ میں پیش دستاویز میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نام نہیں ہے، تاہم امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مرچنٹ کے اہداف میں سے ایک ڈونلڈ ٹرمپ بھی تھے۔
دعویٰ کیا گیا کہ مرچنٹ کی سازش کا علم ہونے کے سبب سیکرٹ سروس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی سکیورٹی حالیہ ہفتوں میں مزید سخت کر دی تھی۔ آصف مرچنٹ اس وقت نیویارک میں امریکی حکام کی تحویل میں ہیں اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کا سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیری نے کہا ہے کہ پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کا سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق، آصف مرچنٹ نے بتایا کہ وہ پاکستان میں رہتا ہے اور اس کے پاکستان اور ایران میں بیوی بچے ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔ ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ آصف مرچنٹ کے ماضی سے متعلق معلومات کی توثیق چاہتے ہیں۔