“پاکستان میں جمہورت کو درپیش خطرات”، برطانوی ہاؤس آف لارڈز میں مباحثہ، لارڈ ہینن اور ایم پی ناز شاہ کی دعوت پر کمیٹی روم G میں مباحثے کا انعقاد

“پاکستان میں جمہورت کو درپیش خطرات”، برطانوی ہاؤس آف لارڈز میں مباحثہ، لارڈ ہینن اور ایم پی ناز شاہ کی دعوت پر کمیٹی روم G میں مباحثہ ہوا جس میں زلفی بخاری، مہربانو قریشی، سابق برطانوی وزیرداخلہ پریتی پاٹیل، لارڈ طارق محمود اور سرور باری کے علاوہ متعدد برطانوی ممبران پارلیمنٹ، لارڈز اور برطانوی میڈیا سے منسلک صحافت بھی موجود تھے۔

ہم پاکستان کے دشمن نہیں دوست ہیں، پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ ناز شاہ

اردو ٹریبیون (مجتبی علی شاہ، ریزیڈنٹ ایڈیٹر، برطانیہ ) مہربانو قریشی کا کہنا تھا کہ عوام نے ہمیں دو تہائی اکثریت دی مگر ہمیں حکومت نہیں بنانے دی گئی، انتخابات کا غیر جانبدارانہ آڈٹ ہونا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل آدھی رات کو ہماری پارٹی کا انتخابی نشان چھین لیا گیا۔ ہمیں آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے امیدوران کو جوتوں اور سرھانے جیسے انتخابی نشان دئیے گئے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری نے کہا کہ اس مباحثے کو رکوانے کیلئے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے ہیڈ آفس پر بغیر وارنٹ چھاپہ مارا گیا اور میرے کوآرڈینیٹر کو پاکستان میں اغوا کیا گیا۔ اظہر مشوانی کو اس کے اغوا شدہ بھائی کے فون سے کال کر کہ کہا گیا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے مباحثے میں شرکت نہ کریں۔ زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اظہر مشوانی دھمکیوں کی وجہ سے آج شریک نہیں ہو پائے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بعد کہا گیا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے گی۔ الیکشن ٹربیونل ریٹائرڈ ججوں کے حوالے کر دئیے گئے ہیں۔ ہمیں پاکستان کی عدالتوں سے امید ہے، عدالتوں کے ہوتے ہوے پاکستان کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔

زلفی بخاری نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاستدانوں اور فوج کے تعلقات کو مغرب کی عینک سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ فوج اور منتخب حکومت کے مابین اچھے تعلقات پاکستان کیلئے بہتر ہیں۔

پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہونے والے حالیہ انتخابات شفاف نہیں تھے، لارڈ حنان

پریس انفرنس کرتے ہوائے لارڈ حنان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا دیرینہ دوست اور ساتھی ہے، پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہونے والے حالیہ انتخابات شفاف نہیں تھے۔
لارڈ حنان نے مزید کہا کہ مجھ پر بھی یہودی لابی کا حصہ ہونے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ قاسم کے ابو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے امیدوار بنیں اور جیل سے انتخاب میں حصہ لیں۔ میں زندگی میں ایک بار پاکستان گیا مگر میں پاکستان میں جمہوریت اور قانون کی بالادستی دیکھنا چاہتا ہوں۔

ممبر پارلیمنٹ ایوب خان کا کہنا تھا کے پاکستان ہمارے دل کے قریب ہے وہاں جمہوریت کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں اور  پاکستان میں منتخب نمائیندوں کی حکومت دیکھنا چاہتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں