سپین: بارسلونا کے شہریوں کا سیاحت کے خلاف احتجاج ، رہائشیوں کا مطالبہ ہے کہ سیاح اپنے گھر واپس جائیں۔
اسپین کے شہر بارسلونا میں سیاحت کے باعث بڑھتی مہنگائی نے لوگوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے،۔
سیاحت کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور سیاحوں کی حد مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے ہوٹلوں پر بیٹھے سیاحوں پر واٹر گن سے پانی پھینکا، اور علامتی طور پر انھیں سیل کر دیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ سیاحوں کی آمد سے صرف ریسٹورنٹ اور ہوٹل والے کمانے میں مصروف ہیں، باقی شہری غربت میں دھنس رہے ہیں۔
رہائشیوں کا مطالبہ ہے کہ سیاح اپنے گھر واپس جائیں۔
رہائشیوں کا مطالبہ ہے کہ سیاح اپنے گھر واپس جائیں بارسلونا کوئی بکاؤ نہیں ہے مہنگائی ہونے کی وجہ سے کرائے بڑھتے جا رہے ہیں، اب بس بہت ہو گیا، ان سیاحوں کو واپس بھیجا جائے۔ شہر میں سیاحوں کی بجائے شہریوں کی فلاح کے بارے میں سوچنا ہوگا کیوںکہ بارسلونا میں ہاؤسنگ کی لاگت میں گزشتہ دس برسوں میں 68 فی صد تک اضافہ ہو چکا ہے۔
’سیاحوں، گھر جاؤ‘‘ کے نعرے
بارسلونا میں ہونے والے احتجاج میں 150 سے زیادہ تنظیموں اور سماجی تحریکوں نے حصہ لیا جب کہ ہفتے کی شام بارسلونا کی سڑکوں پر تقریباً 3 ہزار افراد نے شہر میں بڑے پیمانے پر سیاحت کے خلاف احتجاج کیا اور مظاہرین کی جانب سے ’’سیاحوں، گھر جاؤ‘‘ کے نعرے لگائے گئے
جبکہ ماس ٹورازم کے خلاف شروع اس تحریک نے جن مسائل کو ہدف بنایا ہوا ہے ان میں یہ ایک مرکزی مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیاحت سے مقامی تجارت اور کام کے شرائط پر برے اثرات پڑ رہے ہیں اور ان کے لیے کام ملنا مشکل ہو چکا ہے۔