رپورٹنگ پرپابندی کیخلاف درخواستوں پرفیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی رپورٹنگ پرپابندی کیخلاف درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا

چیف جسٹس عامرفاروق نے پیمرا وکیل کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ زمانہ آگے جارہا ہے واپس مت جائیں ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے قانون قاعدے کے حساب سے چلیں توکوئی عدالت آپکونہیں روکے گی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی

، چیف جسٹس نے پیمرا وکیل سے پوچھا کہ پیمرا نے تو سیدھا سیدھا پابندی پرہی چلے گئے ایسا کیا رپورٹ ہوا تھا جس پر یہ احکامات جاری کرنا پڑا؟ پیمرا وکیل بولے کہ تحریری فیصلہ کو رپورٹ کرنے کی اجازت دی ہے چیف جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ زمانہ تبدیل ہوچکا ہے چیزیں تبدیل ہوچکی ہیں، ہمیں ان چیزوں کیساتھ خود کو ڈھالنا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کی بات کروں تویہاں ایسا کچھ نہیں کہ کہیں غلط رپورٹنگ ہوئی، اگرکہیں غلط رپورٹنگ ہوئی تواس کیلئے بھی طریقہ کارموجود ہے وکیل پیمرا نے ہدایت نامے کا تذکرہ کیا تو چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نےایسی کوئی شکایت نہیں بھیجی کہ غلط رپورٹنگ ہوئی ہے

عدالتی آبزرویشن بھی رپورٹ ہوسکتی ہیں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو آئندہ ہفتے سنایا جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں