سعودی عرب میں کرپشن کے الزام میں آٹھ سرکاری اداروں کے 155 ملازمین معطل
سعودی عرب میں انسداد بدعنوانی کے ادارے ’نزاھہ‘ نے جون 2024ء میں متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات کی چھان بین شروع کی، جس کے نتیجے میں وزارت داخلہ، صحت، تعلیم، مقامی اور دیہی امور اور ہاؤسنگ میں 382 ملزمان سے کرپشن کے الزامات کی تفتیش کی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دوران تفتیش تجارت، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز کی وزارتوں کے ساتھ ساتھ وزارت ثقافت، زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی کے تعاون سے بدعنوانی کے متعدد جرائم جیسے رشوت، دفتری طاقت کا غلط استعمال، جعلسازی، اور منی لانڈرنگ میں ملوث 155 سرکاری ملازمین کو معطل کیا گیا۔ ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جس کے بعد کچھ ملزمان کو ضمانت پر رہا کیاگیا ہے۔
’نزاہہ‘ نے وضاحت کی کہ وہ سرکاری اداروں اور نجی اداروں پر اپنی نگرانی کا سلسلہ جاری رکھے گا تاکہ کسی ایسے شخص کی نگرانی اور کنٹرول کیا جا سکے جو عوامی فنڈز کی خلاف ورزی کا مرتکب یا اپنے ذاتی فائدے کے حصول یا عوامی مفاد کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتا ہے۔ ادارہ انسداد بدعنوانی کا کہنا ہے کہ کسی بھی مالی یا ادارہ جاتی بدعنوانی کی اطلاع ادارے کے ٹول فری نمبر 980 پردی جاسکتی ہے۔