روس میں یونانی چینلز سمیت یورپی یونین کے 81 میڈیا آؤٹ لیٹس پر نشریاتی پابندی عائد

ایتھنز (خالد مغل) روسی وزارت خارجہ ماسکو نے منگل کے روز اعلان کیا کہ وہ روس کے اندر یورپی یونین کے 81 میڈیا آؤٹ لیٹس کی نشریات تک رسائی کو روک رہا ہے، جن میں کئی یونان اور قبرص کے بھی شامل ہیں۔

جن میں یونان سے ہیلینک براڈکاسٹ کارپوریشن The Hellenic Broadcasting Corporation (ERT)، سکائی میڈیا  Skai Media Holding (skai.gr)، میگا ٹیلی ویژن چینل (Megatv.com) اور Proto Thema پروتو تھِما اخبار (protothema.gr) یونانی میڈیا کے خبر رساں ادارے تھے جو ممنوعہ میڈیا کی فہرست میں شامل تھے۔

تین قبرصی (سائپرس) نیوز میڈیا آؤٹ لیٹس کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا جن میں : پولیتیس اخبار (politis.com.cy)، سائپرس ٹائمز آن لائن انفارمیشن ویب سائٹ (cyprustimes.com) اور سائپرس میل اخبار (cyprus-mail.com) شامل ہیں۔

کہا جا رہا ہے کہ یہ ماسکو سے چار روسی آؤٹ لیٹس پر نشریاتی پابندی کا جواب دیا گیا ہے جن پر مئی میں یورپی یونین نے کریملن پروپیگنڈا “Kremlin propaganda”  پھیلانے کا الزام لگایا تھا اور اس کی نشریات پر پابندی عائد کرت ہوئے نہ صرف اسے بلاک کیا تھا بلکہ ان کے نشریاتی حقوق کی بھی پامالی کی گئی تھی۔

یوروپی یونین نے مئی میں کہا تھا کہ وہ اس کی تقسیم کو معطل کر رہی ہے جسے اس نے چار “کریملن سے منسلک پروپیگنڈہ نیٹ ورکس ” کے طور پر بیان کیا ہے ، جس سے بلاک میں ان کے نشریاتی حقوق چھین رہے ہیں۔

اس نے اس وقت کہا تھا کہ پابندی کا اطلاق وائس آف یورپ، RIA نیوز ایجنسی اور Izvestia اور Rossiyskaya Gazeta اخبارات پر ہوتا ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے منگل کے روز جوابی حملہ کیا، جس میں 25 یورپی یونین کے رکن ممالک کے 81 میڈیا آؤٹ لیٹس کے ساتھ ساتھ پین-یورپی آؤٹ لیٹس کی فہرست جاری کی، جن کی نشریات اب روسی سرزمین پر دستیاب نہیں ہوں گی۔

اس نے ان آؤٹ لیٹس پر الزام لگایا کہ وہ “منظم طریقے سے غلط معلومات تقسیم کر رہے ہیں” جس کے بارے میں روس یوکرین میں اپنی خصوصی فوجی کارروائی کہتا ہے۔

فرانس کی ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) نیوز ایجنسی، آسٹریا کی او آر ایف سرکاری ٹی وی کمپنی، آئرلینڈ کی آر ٹی ای براڈکاسٹر، اور اسپین کی ای ایف ای نیوز ایجنسی روسی اقدام سے متاثر ہونے والے آؤٹ لیٹس کے ساتھ ساتھ دیگر کئی قومی نشریاتی ادارے، اخبارات اور پولیتیکوکے ساتھ ساتھ یورپی ثقافتی اورآرٹ چینل بھی شامل ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں