اسرائیل کا جنوبی غزہ میں روزانہ 11 گھنٹے کارروائیاں روکنے کا اعلان

اسرائیلی فوج نے جنگ زدہ فلسطینی علاقے میں قحط کے انتباہات کے پیش نظر امداد کی ترسیل یقینی بنانے کے لیے روزانہ جنوبی غزہ میں کچھ گھنٹے کے لیے لڑائی روکنے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق رفح کے علاقے میں دن کی کے اوقات میں فوجی سرگرمیاں روکنے کا اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب قبل ایک دھماکے میں آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور تین اور صہیونی فوجی دیگر جگہوں پر مارے گئے تھے جو حماس کے ہاتھوں اس جنگ میں ایک دن میں اسرائیلی فوج کو پہنچنے والا سب سے بڑا نقصان ہے۔

اقوام متحدہ نے اسرائیلی اقدام کا خیرمقدم کیا ہے لیکن اس اعلان کے عملی طور پر نتائج آنا باقی ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے اوچا کے ترجمان جینس لایرکے نے امدادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے اور فوری طور پر خوراک، پانی، صفائی ستھرائی، پناہ گاہوں اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے، بہت سے لوگ فضلے کے ڈھیر کے قریب رہ رہے ہیں جس سے ان کی صحت کو لاحق خطرات بڑھ رہے ہیں اور ہمیں اس قابل ہونے کی ضرورت ہے کہ ہم پورے غزہ میں محفوظ طریقے سے امداد پہنچا سکیں۔

قوام متحدہ کی ایجنسیوں اور امدادی گروپوں نے بارہا غزہ کی پٹی میں خوراک اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت کے خطرے سے آگاہ کیا ہے جہاں مئی کے اوائل میں رفح پر اسرائیلی افواج کے حملوں کے بعد مصر کے ساتھ رفح کی گزرگاہ بند ہے جس سے امداد کی فراہمی یکسر ناممکن ہو گئی ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کریم شالوم کراسنگ سے صلاح الدین روڈ اور شمال مشرق کی جانب انسانی بنیادوں پر فوجی سرگرمیوں میں مقامی وقت کے مطابق روزانہ صبح 8بجے سے شام 7 بجے تک وقفہ ہو گا۔

فوج کی طرف سے جاری کیے گئے نقشے میں رفح کے یورپی ہسپتال تک کے راستے ی نشاندہی کی گئی ہے جو کریم شالوم سے تقریباً 10 کلومیٹر دور ہے۔

یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب تقریباً دنیا بھر کے مسلمان عید الاضحیٰ کا تہوار منا رہے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں