اردو ٹریبیون (لاہو ڈیسک)
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع سوات، بونیر، شانگلہ اور صوابی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزراء احسن اقبال، عطا تارڑ اور امیر مقام بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ دورے کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف کو خیبرپختونخوا میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم اور شرکاء نے جاں بحق ہونے والوں کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔
متاثرین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی حکومت اور پاکستان آرمی کی طرف سے مکمل امداد اور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ “متاثرہ علاقوں میں بحالی کے لیے تمام قومی وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔”
انہوں نے غیر قانونی تجاوزات، ٹمبر مافیا اور غیر قانونی مائننگ و کرشنگ سرگرمیوں کو جانی و مالی نقصانات کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے سخت کارروائی کی ہدایت دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو سخت ریاست بننا ہوگا جہاں کوئی قانون سے بالاتر نہ ہو۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ریسکیو مشنز میں مصروف فوج، پولیس اور سول انتظامیہ کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور ان کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ “سیلاب متاثرین کی مدد اولین ترجیح ہے، کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ فورسز اور سول ادارے اپنی انتھک خدمات جاری رکھیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کی مشکلات کم کی جا سکیں۔
خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 350 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 228 افراد کا تعلق بونیر سے ہے۔
دوسری جانب این ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان کی ترسیل جاری ہے۔ آج صبح باجوڑ اور مانسہرہ کے لیے خیمے، کمبل، جنریٹر، ڈی واٹرنگ پمپس، راشن بیگز اور ادویات پر مشتمل کھیپیں روانہ کی گئیں، جو ضلعی انتظامیہ کے ذریعے متاثرین میں تقسیم کی جائیں گی۔