اردو ٹریبیون (عائشہ ریاض)

“پرورش” پاکستان کے نجی ٹی وی چینل پر پیش کیا جانے والا ایک منفرد اور دل کو چھو لینے والا ڈرامہ ہے، جو نئی نسل اور والدین کے مابین فاصلے کو نہایت سنجیدگی اور جذباتی گہرائی کے ساتھ پیش کیا۔ اس ڈرامے کی کہانی، اداکاری، اور موسیقی — سب نے اسے سال 2025 کے بہترین ڈراموں کی فہرست میں شامل کردیا

“پرورش” کی کہانی کے دو کرداروں، ولی جہانگیر (ثمر جعفری) اور مایا (آئنہ آصف) کو پاکستانی عوام کی جانب سے جہاں خصوصی پزیرائی ملی، وہیں بہت سے لوگ ایسے بھی نظر آئے جنہوں نے ان کی لو سٹوری پر نتقید بھی کی۔ وجہ وہی، جین زی اور ملئنیلز جنریشن کا گیپ۔

ڈرامے میں جہاں ولی اپنے باپ (نعمان اعجاز) کے فیصلے کے خلاف جاکر اپنے میوزک کے شوق کو پورا کرتا دیکھا گیا، وہیں مایا نے اپنے ڈاکٹر بننے کے جنون کو پورا کرنے کے لئے میڈیکل کالج میں اس شرط پر داخلہ لیا کہ وہ ڈگری مکمل کرکے اپنے والدین کی پسند کے لڑکے سے شادی کرئے گی۔

نعمان اعجاز نے ایک ایسے والد کا کردار نبھایا ہے، جس کی محبت اور روایت ایک جدوجہد کا روپ اختیار کر جاتی ہے۔ ماں کا کردار، ماہنور (سویرا ندیم)، خاندان کے جذباتی توازن کو قائم رکھنے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔

“پرورش” نے نہ صرف پاکستان میں بلکہ بھارت میں بھی بے پناہ مقبولیت حاصل کی، جہاں مداح اس ڈرامے کو “ماسٹر پیس” قرار دے رہے ہیں۔

اس ڈرامے نے والدین اور بچوں کے درمیان بات چیت، ذہنی دباؤ اور اپنی شناخت کی جدوجہد جیسے اہم موضوعات کے ساتھ ساتھ ایسے موضوعات کو بھی اجاگرکیا جن پر روایتی ڈراموں میں بات نہیں ہوتی۔ کچھ ناقدین نے اس میں جین زی کے رومانس اور والدین کی تربیتی غلطیوں پر تنقید بھی کی، مگر اس کے باوجود اس میں موجود جذباتی مکالمے اسے ایک ممتاز ڈرامہ بناتے ہیں۔

“پرورش” ایک ایسا ڈرامہ ہے جو محبت اور روایات کے بیچ جوان دلوں کی آواز بن کر ابھرا۔ یہ ڈرامہ عکاسی ہے کہ عام خاندانوں کے سادہ مگر جذباتی مکالمے اور زندہ دل اداکاری کس طرح معنی خیز انداز میں ناظرین کے دلوں کو چھو سکتی ہے۔